سکھر ملتان موٹروے کی تکمیل کو مدتِ تکمیل سے دو ہفتے قبل یقینی بنایا گیا۔۔۔
کلو میٹر پر محیط سکھر ملتان موٹروے کی تکمیل کو اندازے سے دو ہفتہ قبل یقینی بنایا گیا ہے۔جبکہ پشاور کراچی موٹروے کےمیگا پراجیکٹ کو موٹروے 5 بھی کہا جاتا ہے اور 6 لائینوں پر مشتمل اس موٹروے کی تعمیر کا آغاز اگست 2016میں کیا گیا تھا تھا اور اندازے کے مطابق اس کی تکمیل اگست 2019تک ہونی تھی لیکن یہ ایک خوش آئیند بات ہے کہ اس کی تکمیل کو دو ہفتے قبل یقینی بنایا گیا ہے۔تکمیل کے مختلف مراحل کے عرصے کے دوران مقامی آبادی کے 29000افراد کو نہ صرف روزگار کے مواقع میسر آئے بلکہ اس موٹروے کو 120 کلو میٹر سپیڈ کا حامل بنایا گیا ہے۔اس پراجیکٹ کی تکمیل چین سے حاصل شدہ رعایتی قرضہ جات میں سے 9۔2ارب ڈالر کی لاگت سے ممکن ہوئی۔اس موٹروے کو انٹیلجینٹ ٹریفک سسٹم کا حامل بنایا گیا ہے جس کے سبب نہ صرف سیلاب سے متاثر ہونے کے خدشات کم ہونگے بلکہ جدید ٹیکنالوجی کی مدد کے ذریعے ایف ایم براڈکاسٹینگ،رات کو روشنی کا اہتمام کے علاوہ کچھ حصوں میں وائی فائی کی سہولت بھی فراہم کی جائے گی۔ اسی طرح سکھر ملتان موٹروے کی تکمیل سے مقامی سطح پر 60 ملین بلاکس،6 ملین ٹائلز،ایک ملین ٹن سمینٹ اور 9200 سیٹ مشینیں اور دیگر چیزیں تیار کرنے کی پیداواری استعداد پیدا ہو جائے گی۔جبکہ غیر مصدقہ ذرائع کے مطابق ایم 5 موٹروے کی شروعات ملتان سےہوکر جلال پور،پیر والا،مشرقی احمد پور،رحیم یار خان،صادق آباد،اوبرو اور پنو عاقل سے ہوتے ہوئے سکھر میں اختتام پذیر ہوگی۔
پاکستان اور چین سی پیک کے دوسرے مرحلے کی سمت متعین کرنے پر متفق۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال سے پاکستان میں چین ک…