سی پیک اتھارٹی کاقیام عمل میں لایا گیا۔۔۔۔گوادر بندرگاہ اور فری زون میں ٹیکس رعائیتوں کا اطلاق۔۔۔۔۔
صدر پاکستان عارف علوی کی جانب سے اپنے اختیارات کو بروئے کار لاکر صدارتی آرڈنینس کے ذریعے سےچائینہ-پاکستان اکنامک کوریڈور اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔صدر پاکستان نے آئین کے آرٹیکل 89 کے تحت اس کا قیام عمل میں لایا ہے جسے ”سی پیک اتھارٹی آرڈنینس 2019” کا نام دیا گیا ہے۔ سی پیک اتھارٹی کے قیام کا مقصد سی پیک منصوبہ کے مختلف پراجیکٹس کے کام کی پیش رفت کی موثر نگرانی کو یقینی بنانا ہے اور مستقبل میں نئی راہیں متعین کرکے مشترکہ تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے ذریعے سے گلوبل پروڈیکشن کو متعارف کراکر خطے میں رابطہ سازی کے عمل کو تیز کرنا ہے۔ جبکہ سی پیک اتھارٹی آرڈنینس میں صدر پاکستان نے ”دی ٹیکس لاء آرڈیننس” کے تحت ترامیم منظور کر لی ہیں جن کے تحت گوادر پورٹ اور فری زون میں ٹیکس رعائتوں کا اطلاق ہوگا۔واضح رہے کہ ٹیکس رعائتیں گوادر بندرگاہ اور اس کے فری زون میں انکم ٹیکس اور کسٹم ڈیوٹی پر دی جائیں گی۔ سی پیک اتھارٹی کا قیام منصوبہ بندی و ترقی ڈویژن کے 1973کے رولز آف بزنس کے تحت عمل میں لایا گیا ہے۔امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ حکومتِ پاکستان کے یہ اقدامات سی منصوبہ کو بہتر انداز میں کامیابیوں سے ہمکنار کرنے کے مظہر ثابت ہونگے۔
گورنرخیبر پختونخوا نے پاک چین مضبوط تعلقات کو علاقائی ترقی کے لیے نہایت اہمیت کا حامل قرار دیا۔
گورنرخیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے راولپنڈی چیمبر آف کامر س اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا۔ اس…