سی پیک کے حوالے سے من گھڑت خبروں کا مقابلہ کرنے لئے حقیقت پر مبنی معلومات کا تبادلہ نہایت ضروری۔
.
ڈویلپمنٹ کمیونیکیشن نیٹ ورک (ڈیوکام پاکستان) اور ڈی ٹی این کے زیر اہتمام ایک قومی ویبنیار میں ماہرین نے تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہاہے کہ سی پیک اور اس سے جڑے منصوبوں سے متعلق تمام من گھڑت غلظ فہمیوں کو دور کرنے کے لئے حقائق پر مبنی بیانیہ کی اشدضرورت ہے۔ ماہرین کے پینل میں دفاع ، معیشت ، سیاست اور دیگر تھنک ٹینک کے پیشہ ور افراد شامل تھے۔ ایک مشترکہ بیان میں ماہرین نے کہاکہ بڑے پیمانے پر ادارے ، ماہرین اور عوام سی پیک کے دائرہ کار اور اہداف کے حوالے ابھی تک نا بلد ہیں جہاں پاکستانی حکومت نے اربوں ڈالر کا وعدہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حقائق پر مبنی بیانیہ نہایت ضروری ہے جبکہ دشمن اور غیر دانشمند دوست اپنے ذاتی مفادات اور سی پیک اقدامات کو بدنام کرنے کے لئے افواہیں پھیلارہے ہیں۔ ایک پینلسٹ حسن داؤد بٹ نے بتایا کہ سیاسی رکاوٹ کی وجہ سے اٹھارہ ماہ کی تاخیر کے باوجود اب تک 22 منصوبے مکمل ہوچکے ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ وفاقی حکومت کو سی پیک اسٹیک ہولڈرز کی ماہانہ میٹنگوں اور سات مشترکہ ورکنگ گروپوں کی متواتر میٹنگز کو بحال کرنے کی ضرورت ہے تاکہ کارکردگی کو بہتر بنایا جاسکے۔