مستقبل کے تعاون کے ضمن میں چین کو بہتر انداز میں سمجھنے کے لیے صحافیوں کے لیے ٹریننگ کا انعقاد۔
.
چین ایک ایسا ملک ہے جو سوشلسٹ نظام اور ڈھانچے پر مبنی ہے لیکن یہ چینی خصوصیات کا حامل ہے۔ان خیالات کا اظہارشکیل رامے نے چائینہ اسٹڈی سینٹرکمسٹس یونیورسٹی اور ایشین انسٹیٹیوٹ آف ایکو سیولائزیشن ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کی جانب سے صحافیوں کے لیے منعقدہ ٹریننگ میں کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ چین کی ترقی کا سفر تین اہم اصولوں کی اصل روح کو ذہن میں رکھ کر ہی واضح طور سمجھا جا سکتا ہے جو چیئرمین ماؤ ، ڈینگ ژاؤ پنگ اور صدر شی جن پنگ نے دیے ہیں۔ ان اصولوں کے بعد ہدف اور مقاصد کے حصول کے لیے اصلاحات کا ایک سلسلہ شروع کیا گیا۔ چیئرمین ماؤ کی طرف سے پیش کیا گیا پہلا بنیادی اصول جس کے دو بڑے مقاصد تھے 1) طبقاتی فرق کا خاتمہ اور 2) کرپشن اور بیوروکریسی کے مسائل کا خاتمہ۔ ‘دوسرا بنیادی اصول’ ڈینگ ژاؤ پنگ کے تحت شروع کی گئی اصلاحات کا دوسرا مرحلہ تھا۔ اب صدر شی کےتیسرے اہم اصول کو نافذ کیا گیا ہے۔
شکیل رامے نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ چین کے جامع اور مکمل طور پر جانچنے کے عمل نے ملک کی ترقیاتی اور معاشی کامیابیوں میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ مثال کے طور پر ملک کے پانچ سالہ ترقیاتی منصوبے کی منصوبہ بندی اور کام اس کی تشکیل سے جو 3 سال پہلے شروع ہوتا ہے۔ اور اس میں معاشرے کے تمام طبقات کی مشاورت شامل ہے۔ مثال کے طور پر عام لوگ ، تھنک ٹینک ، مقامی حکومت وغیرہ تفصیلی منصوبہ بندی ، لیکن منصوبوں پر تیزی سے عملدرآمد چین کے لیے مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔
تاہم اہم کردار کمیونٹی پارٹی کی قیادت کا ہے۔ چین کی کمیونسٹ پارٹی میرٹ ، دیانت اور اعتماد کی بنیاد پر کام کر رہی ہے۔ ہمیشہ لوگوں پر توجہ مرکوز رکھا جاتا ہے اور لوگوں کو مرکزی حیثیت دی جاتی ہے۔ ہر فیصلہ لوگوں کو ترجیح دے کر کیا جا رہا ہے۔ عوام پر توجہ مرکوزکرکے فیصلہ سازی چین کی کامیابی کا اہم عنصر ہے۔ فیصلہ سازی کا عمل انتہائی جامع ہے۔ چین بین الاقوامی ممالک اور پلیئرز سے نمٹنے میں بھی اپنا راستہ کا تعین کرکے سامنے آتا ہے۔ یہ نفع پر نہیں بلکہ تعلقات پر یقین رکھتا ہے جس پر ملک آگے بڑھ رہا ہے جو تمام پلیئرز کے لیے جیت کی صورتحال پیدا کرنے کے لیے بہت بڑا موقع ہے۔ یہ “خوشحالی کی راہ ہموار کرنے” کے فلسفے پر مبنی ہے ،جس کی بنیاد کنفیوشس نے رکھی تھی۔ چین شراکت داری پر یقین رکھتا ہے۔ چین تنازعات کو حل کرنے کے لیے بات چیت اور ترقی کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے اپنی پریزنٹیشن کا اختتام ان نکتہ جات کے ساتھ کیا کہ چین کے صدر شی جن پنگ کے پاس اعلیٰ معیاری ترقی ، انتہائی موثر وسائل کی تقسیم ، ہر سطح پر حکومت کی توجہ کو یقینی بنانا ، ماحولیات کے ہدف کے حصول کے لیے مارکیٹ اور معاشرے میں تعلقات کی نئی راہ ہموار کرنا ہےتاکہ چین خوبصورت تہذیب کا دامن تھامے ترقی کے مراحل مزید طے کرے۔
اس ٹریننگ میں صحافیوں نے کمیونسٹ پارٹی کے ڈھانچے ، پارٹی کے امور، قیادت کے انتخاب اور مختلف پوزیشن کے کردار کے بارے میں سوالوت کیے۔ انہوں نے نئے دور میں پارٹی کے کردار کے بارے میں بھی دریافت کیا۔ صحافیوں نے غربت کے خاتمے کے ماڈل میں بھی گہری دلچسپی ظاہر کی۔ جدت اور ٹیکنالوجی صحافیوں کی دلچسپی کے دیگر شعبے تھے۔ تکنیکی میدان میں چین کی کامیابی کی سفر نے شرکاء کی توجہ مبذول کی۔
ٹریننگز کے سلسلے کا یہ اولین اجلاس اہم اہداف کے حصول کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔
گوادر انٹر نیشنل ایئرپورٹ جنوری 2025سے پروازوں کیلئےآپریشنل بنانے کیلئے تیاریاں مکمل کرلی گئیں
چائنہ پاکستان اکنامک کاریڈور(سی پیک) کے اہم ترین پراجیکٹ نیو گوادر انٹر نیشنل ایئرپورٹ کو …