مسلم دنیا کے ساتھ چین کے مضبوط ہوتے ہوئےتعلقات۔
.
فرینڈز آف بی آر آئی فورم کے بانی محمد آصف نور لکھتے ہیں کہ او آئی سی کے اجلاس میں چین کی شرکت چین اور مسلم دنیا کے درمیان مضبوط اور پائیدار تعلقات کے قیام کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ چین نے 54 اسلامی ممالک کے ساتھ بی آر آئی تعاون کے معاہدوں پر دستخط کیے ہیں اور 400 ملین ڈالر کے 600 بڑے منصوبوں پر کام شروع کر دیا ہے۔ اپنے مضمون میں جناب نور نے مزید کہا ہے کہ “دوسرے گھر” کے اپنے دورے کے دوران چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے پاکستانی وزیر اعظم، صدر اور اسلامی تعاون تنظیم کے دیگر اعلیٰ عہدے داروں سے ملاقات کی۔ اسی طرح، چین اور سعودی عرب کے درمیان ڈالر کے بجائے یوآن میں تیل کی تجارت کرنے کا عزم عالمی تیل کی تجارت میں ایک بڑی تبدیلی کا اشارہ ہے کیونکہ چین سعودی تیل کی برآمدات کا ایک چوتھائی حصہ ہے۔ وہ یہ بھی لکھتے ہیں کہ وانگ یی نے باہمی امن کی ضرورت پر زور دیا اور اسلامو فوبیا کے مسئلے کی حمایت کی۔ مزید یہ کہ چین اور پاکستان ایک دوسرے کو آئرن برادرز سمجھتے ہیں اور ان کا تعلق غیر متزلزل قرار دیا جاتا ہے۔ مسلم دنیا اور چین کے درمیان ایک اور اہم تجارت سائنس اور ٹیکنالوجی کے تعاون میں ہے جسے او آئی سی پلیٹ فارم کے ذریعے مزید ہموار کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے نتیجہ اخذ کیا کہ یہ تعاون ایک پڑوسی مسلم ملک افغانستان تک پھیل رہا ہے جہاں چین اور پاکستان ترقی اور تعاون کے ثمرات بانٹنے کے لیے اس کو وسعت دینے کے خواہاں ہیں۔