وزیراعظم عمران خان اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال۔
.
وزیراعظم عمران خان نے بیجنگ کے گریٹ ہال آف پیپل میں چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی۔ وزیر اعظم عمران خان نے صدر شی جن پنگ کو جیو اکنامکس وژن پر مبنی پاکستان کی عوامی پائیدار ترقی، صنعتی ترقی، زرعی جدید کاری اور علاقائی روابط سے متعلق پالیسیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ چین پاکستان کا اسٹریٹجک پارٹنر اور آئرن برادر ہے اور پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے چین کی مسلسل حمایت کو قابلِ تعریف قرار دیا جس کے سبب سی پیک کے تحت اعلیٰ معیاری ترقی کا سفر جاری ہے۔ انہوں نے سی پیک کے دوسرے مرحلے میں چینی سرمایہ کاری میں اضافے کا خیرمقدم کیا جس میں صنعت کاری اور لوگوں کی معیارِ زندگی کو بہتر بنانے پر خاص توجہ مرکوز ہے۔ انہوں نے بیجنگ سرمائی اولمپک کی کامیابی سے میزبانی پر چین کی قیادت اور عوام کو مبارکباد دی اور چینی نئے قمری سال پر نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ دونوں رہنماؤں نے صنعتی تعاون، خلائی تعاون اور ویکسین کے تعاون پر مشتمل متعدد معاہدوں پر دستخط کو خوش آئند قرار دیا۔مزید برآں، دونوں رہنماؤں نے پاک چین دوطرفہ تعاون کے تمام پہلوؤں کا بھی جائزہ لیا اور باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر اعظم عمران خان نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہندوستان کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں مظالم ڈھائے جارہے ہیں اور ہندوستان میں اقلیتوں پر ظلم و ستم ہورہا ہے۔ وزیراعظم نے چین کے بنیادی مفادات میں پاکستان کی مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی۔ دونوں رہنماؤں نے تسلیم کیا کہ پرامن اور مستحکم افغانستان اقتصادی ترقی اور رابطوں کو فروغ دے گا۔ انہوں نے نئے دور میں مشترکہ مستقبل کے لیے پاک چین کمیونٹی کی تعمیر کے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیر اعظم خان نے صدر شی جن پنگ کو پاکستان کے دورے کی دعوت بھی دی۔
پاکستان اور چین سی پیک کے دوسرے مرحلے کی سمت متعین کرنے پر متفق۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال سے پاکستان میں چین ک…