پاکستانی طلباء چینی سائنسی علوم اور تحقیق کے شعبے میں موجود مواقعوں سے بھرپور استفادہ حاصل کر سکتے ہیں۔۔۔۔۔
Sharza Enter Your Summary here.
معتبر سائنسدان اور سابق چیئرمین، ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) ڈاکٹر عطا الرحمٰن نے پاکستانی طلباء کو چینی سائنسی علوم کی جامعات میں تعلیم حاصل کرنے کے ذریعے سے چینی سائنسی علوم اور تحقیق کے شعبے میں تعلیم اور مہارت حاصل کرنے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ چینی قوم نے نینو ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کے شعبوں میں کامیابی کی بلندیوں کو چھو کر دنیا کو پچھے چھوڑ دیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پروفیسر ڈاکٹر عطاالرحمٰن نے پاکستان کو تجویز دی کہ کالجوں، یونیورسٹیوں اور تجربہ گاہوں کو جدید سازوسامان سے مزین کرکے اور ان میں چین سے تعلیم یافتہ سائنسدانوں کی خدمات حاصل کرکے نئے سائنسی علوم اور مہارتوں کو نئی نسل میں منتقل کیا جا سکتا ہے۔ واضح رہے کہ چین نے ڈاکٹر عطا الرحمٰن کی سائنسی علوم کے شعبے میں خدمات کے پیشِ نظر اس ماہ چائینہ انٹرنیشنل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کوآپریشن ایوارڈ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ڈاکٹر عطاالرحمٰن کے مطابق پاکستان کی کئی یونیورسٹیوں میں چینی مدد و معاونت سے 20 سینٹرز آف ایکسلینس کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے۔جن میں سائنسی علوم،ہائبرڈ سِیڈ پروڈیکشن، ویرولوجی نینو ٹیکنالوجی،ایگرکلچرل فورڈ پراسیسنگ اور معدنیات کی تخلیص کے علاوہ کئی شعبوں پر خاص توجہ دی جائے گی۔ اس کے علاوہ انہوں نے حکومت سے سی پیک منصوبہ کے خصوصی اقتصادی علاقوں میں ہائی ٹیکنالوجی مینوفیکچرنگ کے شعبے کے قیام کے ذریعے سے صنعتی مشترکہ سرگرمیوں کو فروغ دینے کی استدعا کی۔
پاک چین ماہی گیری بزنس کانفرنس کاچین کے شہر چنگ ڈاؤ میں انعقاد۔
پاک چین ماہی گیری بزنس کانفرنس چین کے شہر چنگ ڈاؤ میں منعقد ہوئی جو دونوں ممالک کے درمیان …