پاکستان اور چین کے درمیان سیاسی و سیکیورٹی ، اقتصادی اور مالیاتی تعاون، دوطرفہ تجارت،ثقافت،سیاحت اور عوام کے درمیان تعلقات کو وسعت دینے پر اتفاق
.
پاکستان اور چین کے مابین دوطرفہ سیاسی مشاورت(بی پی سی)کے تیسرے دور میں پاکستان اور چین نے دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوئوں کا جائزہ لیا اور سیاسی اور سیکورٹی تعاون، دوطرفہ تجارت، اقتصادی اور مالیاتی تعاون، ثقافتی تبادلے، سیاحت اور عوام کے درمیان تعلقات کو وسعت دینے اور مضبوط کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ پاک چین دوطرفہ سیاسی مشاورت(بی پی سی)کا تیسرا دور بیجنگ میں منعقد ہوا۔ دفتر خارجہ کے ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ سیکرٹری خارجہ ڈاکٹر اسد مجید خان نے پاکستانی وفد کی قیادت کی جبکہ چینی وفد کی قیادت نائب وزیر خارجہ سن ویڈونگ کر رہے تھے۔ بی پی سی پاکستان اور چین کے درمیان ایک باقاعدہ ادارہ جاتی طریقہ کار ہے۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کی ایک دہائی کی تکمیل کا حوالہ دیتے ہوئے دونوں فریقوں نے سی پیک کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا جو دوطرفہ تعاون کا ایک اہم ستون اور پاکستان اور چین کے درمیان ہمیشہ گہری ہوتی دوستی کی علامت ہے۔ انہوں نے علاقائی روابط اور تعاون کو بڑھانے کے لیے تھرڈ پارٹیز میں شرکت سمیت سی پیک کی توسیع میں مصروف عمل رہنے پر بھی اتفاق کیا۔دونوں فریقوں نے اتفاق کیا کہ پاکستان اور چین اعلی سطح کی مصروفیات اور ڈائیلاگ کے طریقہ کار کو بھی فروغ دیں گے اور مواصلات کے ذرائع کو مزید مضبوط بنائیں گے۔ سیکرٹری خارجہ نے 2022 کے تباہ کن سیلاب کے دوران پاکستان کے معاشی استحکام اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کے لیے چین کی جانب سے مسلسل اور فراخدلانہ تعاون پر شکریہ ادا کیا