پاکستان کو اپنے خصوصی اقتصادی علاقوں کی تعمیر و ترقی کے لئے چینی شینزن اکنامک ماڈل کو ملحوظِ نظر رکھنے کی اشد ضرورت۔۔۔۔۔
Sharza Enter Your Summary here.
پاکستان کو اپنے خصوصی اقتصادی علاقوں کی تعمیر و ترقی کے سلسلے کو آگے بڑھانے اور حقیقی معنوں میں اہداف حاصل کرنے کے لئے چینی شینزن اکنامک ماڈل کو ملحوظِ نظر کی اشد ضرورت ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے پاکستان میں صنعتی ترقی کے لئے خصوصی اقتصادی علاقوں کو اہم محرک قرار دیتے ہوئے انہیں پاکستان کی خوشحالی کا مظہر قرار دیا ہے۔ یاد رہے کہ شینزن نے ایک چھوٹے ماہی پرور قصبے سے بہترین صنعتی شہر کا سفر طے کرتے ہوئے نہ صرف چین کی اقتصادی ترقی اور سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے کو جدت کی راہ پر گامزن کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے بلکہ تجارت کو فروغ دینے میں بھی اپنا حصہ ڈالا ہے۔ جبکہ ”شینزن ماڈل” کے ذریعے سے تعمیر و ترقی کے عمل کو تواتر سے ”شینزن میریکل” کا نام بھی دیا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان کو خوشحالی کی نئی جہت سے روشناس کرنے میں” شینزن میریکل” کی تین وجوہات راہنمائی فراہم کر سکتی ہیں۔ جن میں ابتدائی طور پر چین نے اصلاحات متعارف کراکے تجارت کے فروغ کے لئے منڈی کے دروازے وا کیے تھے۔ دوئم، شینزن شہر چونکہ ہانگ کانگ سے ملحقہ ہونے کے سبب سٹریٹیجک محل وقوع کے حوالے سے نہایت اہمیت کا حامل تھا جس کے سبب فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ کے حصول کے ذریعے سے صنعتی ترقی اور برآمدات پر منحصر معیشت کو مستحکم کرنے میں اس کا اہم کردار رہا۔ سوئم، شینزن میں مہاجرین نوجوان، محنت کشوں اور سستی افرادی قوت کی فراوانی تھی۔ ان تینوں وجوہات کے باعث شینزن شہر کی اقتصادی شعبے میں تیز ترین تعمیر و ترقی ممکن ہوئی جس کے گزشتہ 40 سال میں چینی معیشت پر بھی دوررس اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
گوادر انٹر نیشنل ایئرپورٹ جنوری 2025سے پروازوں کیلئےآپریشنل بنانے کیلئے تیاریاں مکمل کرلی گئیں
چائنہ پاکستان اکنامک کاریڈور(سی پیک) کے اہم ترین پراجیکٹ نیو گوادر انٹر نیشنل ایئرپورٹ کو …