چین کی پُرامن سفارتکاری کا شاندارسفر۔
.
یاسرحبیب خان اپنے ایک مضمون میں لکھتے ہیں کہ 1978 میں دو سیشنز میں ادارہ سازی کرنے کے بعد سے چین نے اپنے غیر ملکی وژن اور دنیا کے ساتھ پائیدار بین الاقوامی تعلقات کو برقرار رکھا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چین کی خارجہ پالیسی تاریخی ان دو سیشنز کے عین مطابق ہے اور وہ ہر قیمت پر اس پر قائم رہتے ہیں۔ 4مارچ کو شروع ہونے والے دو سیشنز میں فکرمندانہ راہداری پر توجہ مرکوز کی گئی تاکہ وہ تعمیری فکر کے ساتھ آگے بڑھتے رہیں۔ انہوں نے روشنی ڈالی ہے کہ علاقائی چیلنجز کے باوجود چین کی پالیسی حکمت عملی انتقام اور تخریب پر مبنی نہیں۔انہوں نے مزید کہا ہےکہ آج کی دنیا میں جب چین کے خلاف “نئی سرد جنگ” کا خطرہ موجود ہے تو چینی ریاست کے کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ یی بیجنگ میں 13 ویں قومی پیپلز کانگریس کے چوتھے اجلاس کے موقع پر آگے بڑھنے کے لئے ایک راستہ اختیار کرچکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ چین نے اپنے سفارتی تعلقات منانے کی ایک نئی روایت متعارف کرائی ہےاور اسی وجہ سے پاکستان کے ساتھ اپنے 70 سالوں کے سفارتی تعلقات کی یاد میں تقاریب کا ایک سلسلہ شروع کیا ہے۔