ایمبیسڈر نغمانہ ہاشمی نے سرمائی اولمپکس کے کامیاب انعقاد میں چین کی کامیابی کو سراہا۔
.
چین، یورپی یونین اور آئرلینڈ میں خدمات سرانجام دینے والی پاکستان کی سابق سفیر نغمانہ ہاشمی لکھتی ہیں کہ چین کے عروج کی رفتار نے نہ صرف امریکہ اور یورپ بلکہ ترقی پذیر دنیا کے لیے بنیادی طور پر بین ریاستی روابط کی حکمت عملی کو تبدیل کر دیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ چین جیو اکنامک ٹولز کی ایک بہترین مثال ہے جو خطے اور اس سے باہر جیو پولیٹیکل اور جیوسٹریٹیجک فوائد کو بڑھانے کے لیے اپنی کاوشوں کو بروئے کار لا رہا ہے۔ اسی طرح چین کا بی آر آئی اور اس کا فلیگ شپ پروجیکٹ سی پیک اس نئے رجحان کے عین مطابق ہے۔ انہوں نے ذکر کیا کہ یو ایس اے اسٹریٹجک کمپیٹیشن ایکٹ 2021 امریکی پارلیمنٹیرینز نے منظور کیا تھا جس میں نہ صرف چین کے ساتھ اقتصادی مقابلے سے نمٹنے کے لیے اقدامات شامل ہیں بلکہ انسانی اور جمہوری اقدار بھی شامل ہیں جیسے اقلیتی مسلم ایغوروں کے ساتھ سلوک پر پابندیاں عائد کرنا اور ہانگ کانگ میں جمہوریت کی حمایت کرنا ہے۔ایمبیسڈرنغمانہ ہاشمی کا مزید کہنا ہے کہ بیجنگ سرمائی اولمپکس کے مغربی دنیا کی طرف سے سفارتی بائیکاٹ نے واضح طور پر ظاہر کیا کہ اصل توجہ جیو پولیٹکس کی بجائے جیو اکنامکس پر مرکوز ہے۔