بیلٹ اینڈ روڑ انیشی ایٹو:معاشی اور ثقافتی تعلقات کو فروغ دےکرعلاقائی شراکت داری کو نئی شکل دینے کی دوراندیش حکمت عملی
۔
چینی صدر شی جن پنگ کا بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) دوراندیش حکمت عملی کا مظہر ہے جولوگوں کی معیار زندگی میں واضح او ر مثبت تبدیلیاں رونما کرنے کے اصول سے مشروط ہے۔ خیال رہے کہ بی آر آئی اقوام کی پائیدار اور جامع مشترکہ تعمیر وترقی کی فکر کی عکاسی کرتا ہے جس نے ممبر ممالک کے لوگوں میں کامیابی کے بہترین نتائج حاصل کیے ہیں۔ بی آر آئی غیر ترقی یافتہ علاقوں کے لوگوں کو بااختیار بنا کر دہشت گردی اور انتہا پسندی کی لہر کو روکنے میں موثر کردار ادا کرے گا۔اس اہم اقدام کے تحت قدیم سلک روڈ کے تجارتی اورمواصلاتی راستوں کو نہ صرف تجارتی مقاصد کے لئے استعمال کیا گیا ہے بلکہ مختلف اقوام کےتعلقات،نظریات اور ثقافتوں میں ہم آہنگی پیدا کرنے کی سعی کی گئی ہے۔ شاہراہ ریشم کے ذریعے سے ثقافتی تبادلوں کی رِیت نے اچھے موثر نتائج جنم لئے ہیں اور عہدِ حاضر میں ایک مثبت تبدیلی لائی ہے۔ بی آر آئی خطے میں رابطہ سازی کے ٖفروغ دینے کی علامت ہےجس کی بناء پر پاکستان اس کی جانب راغب ہوا۔ بی آر آئی نے پاکستان کو انسانی ترقی اور پائیدار معاشی نمو کے کثیر مواقع فراہم کیے ہیں۔اسی طرح ون بیلٹ،ون روڑ عالمی طور پر سیاسی ، اقتصادی اور ثقافتی تعاون کو بڑھانے کے علاوہ عوام کے درمیان تعلقات کو فروغ دینے ، علاقائی اور عالمی شراکت داری کو ایک نئی جہت سے روشناس کرنے کی حکمت عملی ہے۔