رکشئی سپیشل اکنامک زون میں رعائتوں سے متعلق سفارشات صوبائی کابینہ میں پیش کی جائیں گی جبکہ سپیشل اکنامک کی سنگِ بنیاد اگلے ماہ رکھی جائے گی۔
سی پیک منصوبہ کے دوسرے مرحلے کے تحت رکشئی سپیشل اکنامک زون کی سنگِ بنیاد نومبر 2019ء میں رکھی جائے گی۔امید ظاہر کی جارہی ہےکہ رکشئی سپیشل اکنامک زون میں 130ملین ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی۔خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلٰی محمود خان نے اکنامک زون میں رعائتوں سے متعلق معاہدے کو صوبائی کابینہ میں پیش کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں جس پر مباحثہ کے بعد حتمی شکل دی جائے گی۔سرمایہ کاری بورڈ کے چئیرمین ہارون شریف کا کہنا ہے کہ رکشئی سپیشل اکنامک زون دیگر کی نسبت نہایت سٹریٹیجک اہمیت کا حامل ہے کیونکہ یہ افغان سرحد اور سینٹرل ایشیائی ممالک سے ملحقہ واقع ہے۔اس کے علاوہ مستقبل میں رکشئی سپیشل اکنامک زون خیبر پختونخواہ کو خطے کا اہم صنعتی اور پیداواری مرکز بنانے میں نہاہت مددگار ثابت ہوگا۔جبکہ اس خصوصی اقتصادی علاقے کے لئے اراضی کا انتخاب بھی سی پیک کے ریلوے پراجیکٹس سے صرف 50کلو میٹر کی مسافت پر کیا جا رہا ہے۔