سی پیک خصوصی اقتصادی زونز کی کامیابی انفراسٹرکچر اور سہولیات کی فراہمی پر منحصر ہے۔
.
کالم نگار احسن منیر لکھتے ہیں کہ سی پیک کے پہلے مرحلے میں پاکستان کا انفراسٹرکچر تیار کیا گیا جس میں سڑکیں بنانا اور پاور پلانٹس لگانا شامل تھا۔ اب جیسا کہ سی پیک اپنے دوسرے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے خصوصی اقتصادی زونز کی ترقی پر زور دیا جا رہا ہےاور اب تک چار قائم ہو چکے ہیں۔ ان میں خیبر پختونخواہ میں راشکئی خصوصی اقتصادی زون، پنجاب میں علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی، بلوچستان میں بوستان خصوصی اقتصادی زون اور سندھ میں دھابیجی خصوصی اقتصادی زون شامل ہیں۔ تاہم وہ لکھتے ہیں کہ خصوصی اقتصادی زونز کی کامیابی یوٹیلیٹیز فراہم کرنے، مناسب انفراسٹرکچر اور افرادی قوت فراہم کرنے، صنعتوں کے آمیزے کو فعال کرنے اور ممکنہ سرمایہ کاروں کے لیے راہیں قائم کرنے پر منحصر ہے۔
پاکستان ابھرتا ہوا علاقائی روابط کا مرکز – صدر مملکت آصف علی زرداری نے گوادر کو روشن مستقبل کا ضامن قرار دیا، مشاہد حسین سید نے ٹرمپ کے اقتصادی وژن کو سرد جنگ سے متصل نہ ہونے کے سبب قابلِ تعریف قرار دیا
اسلام آباد، 18 فروری: اسلام آباد کے اہم تھنک ٹینک پاکستان-چائنا انسٹیٹیوٹ (پی سی آئی) کے ز…