سی پیک منصوبہ کے تحت تھر کے کوئلہ ذخائر اور پاورپلانٹ نے پاکستان کو توانائی کے شعبے میں خودمختار بنایا۔۔۔۔۔
وزیر اعلٰی سندھ مراد علی شاہ نے سندھ کے اہم خطے تھر میں سی پیک منصوبہ کے تحت کوئلے کے کان اور پاور پلانٹ میں ترقی کی پیش رفت پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ تھر کوئلے کے ذخائر اور پلانٹ نے پاکستان کو توانائی کے شعبے میں خودمختار بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 1,320 میگاواٹ کول فائرڈ پاور پلانٹ میں تھر کول فیلڈز بلاک-I کو کامیابی سے فعال کیا گیا ہے جبکہ تھر کول کی بلاک-II کان میں کام کی پیش رفت جاری ہے جس میں660 میگاواٹ پاور پلانٹ کی تنصیب کو یقینی بنایا جائے گا۔ان خیالات کا اظہار وزیراعلی سندھ نے ”کانفرنس آن پبلک اناؤنسمنٹ فنانشل کلوذ آف ٹو مائینز” میں تبادلہ خیال کرتے ہوئے کیا۔ چینی کمپنی سینو-سندھ ریسورسز لمٹیڈ (ایس ایس آر ایل) نے تھر کے کوئلے کی بلاک-I کان سے سالانہ 8۔7ملین ٹن کوئلے کے حصول کے لئے 1060ملین ڈالر کا کنڑریکٹ حاصل کیا ہے۔ کول فیلڈ بلاک-I سے حاصل ہونے والے کوئلے کو 1,320 میگاواٹ کول فائرڈ پاور پلانٹ میں ایندھن کے طور پر استعمال میں لایا جائے گا اور اس طرح سی پیک منصوبہ کے تحت مشترکہ تجارتی سرگرمی سے 2ارب ڈالر کی فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ حاصل ہوگی۔اس کے ساتھ ساتھ حکومتِ سندھ کی جانب سے بلاک-VI کے ذخائر سے کوئلے کو مائع میں تبدیل کر کے گیس کاری کے ذریعے سے یوریا کی پیداوار کے حوالے سے بھی کام جاری ہے۔