سی پیک میڈیا فورم میں اجتماعی طور پر غلط معلومات کا مقابلہ کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔ سینیٹرمشاہد کا کہنا ہے کہ سی پیک ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ مرتضیٰ سولنگی نے سی پیک کو ’تبدیلی‘ کا حامل اہم منصوبہ قرار دیتے ہوئے سراہا۔ چینی سفیر کا کہنا ہے کہ ‘بعض قوتیں بی آر آئی پر غلط معلومات پھیلا رہی ہیں’
Enter Your Summary here.
اسلام آباد، 20 دسمبر:پاکستان چائنا انسٹی ٹیوٹ نے چائنہ اکنامک نیٹ اور عوامی جمہوریہ چین کے سفارت خانہ کے تعاون سے اسلام آباد میں آٹھویں سی پیک میڈیا فورم کا انعقاد کیا۔ اس فورم میں شرکاء و مقررین نے بیجنگ اور یونیورسٹی آف گوادر سے بھی ورچول طور پر شرکت کی ۔ اس فورم میں نگراں وزیراطلاعات و نشریات نگراں وزیر مرتضیٰ سولنگی ، پاکستان میں عوامی جمہوریہ چین کے سفیر ژانگ زیڈونگ ، چیئرمین سینیٹ کمیٹی برائے دفاع اور پاکستان چائنا انسٹی ٹیوٹ سینیٹر مشاہد حسین سید، اکنامک ڈیلی کے صدر اور ایڈیٹر ان چیف ژینگ چنگ ڈونگ، چائنا اکنامک نیٹ کے صدر کیوئی جون، چائنا جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے ایگزیکٹو سیکرٹری وو سو، چین میں تعینات پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی، ینئر صحافی حامد میر اور اینکر 92 نیوز ایچ ڈی کی اینکرشفا یوسفزئی نے سیر حاصل تقاریر پیش کیں۔
اپنے افتتاحی کلمات میں پاک چائنا انسٹی ٹیوٹ ( پی سی آئی) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر مصطفیٰ حیدر سید نے 2014 ءسے چین اور پاکستان کے درمیان ایک سالانہ ایونٹ کے طور پر شروع ہونے کے بعد سے سی پیک میڈیا فورم کے کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک تعاون کا دائرہ کارمحض بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں سے بڑھ کر عوامی روابط تک پہنچا ہےانہوں نے زور دے کر کہا کہ چین اور پاکستان کے شہری دونوں ممالک کے درمیان گہرے دوستی کے حقیقی نگہبان ہیں۔اس فورم کے وقت کو خاص طور پر اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے انہوں نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کی کامیاب دہائی کی تکمیل کو نہایت خوش آئند قرار دیا۔ مزید برآں، انہوں نے صدر شی جن پنگ کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) ممالک کی سبز ترقی میں 100 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے اعلان کو ایک تاریخی سازلمحہ قرار دیا۔ انہوں نے کووڈ -19وباکے بعد کے عالمی نظام اور سبز ترقی دونوں میں چین کی قیادت پر روشنی ڈالی اور شرکاء پر زور دیا کہ وہ ان اقدامات کے ذریعے پیش کردہ مواقع سے فائدہ اٹھائیں ۔
اس موقع پر صدر سوئی جون نےچائنا اکنامک نیٹ نے آٹھویں چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور (سی پیک) میڈیا فورم سے متعلق چین کے نائب وزیر خارجہ سن ویڈونگ کا مبارکبادی پیغام پیش کیا۔ اس پیغام میں نائب وزیر سن ویڈونگ نے فورم کے کامیاب انعقاد پر شرکاء کو تہہ دل سے مبارکباد پیش کی۔ دوطرفہ تعلقات کی پائیدار نوعیت کا احاطہ کرتے ہوئے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور چین سدا بہار تزویراتی شراکت دار ہیں اور سی پیک کے ایک دہائی کا کامیاب اختتام دونوں ممالک کے درمیان گہری دوستی کا ثبوت ہے۔ نائب وزیر سن نے تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم کے دوران حاصل ہونے والی اہم پیش رفتوں پر روشنی ڈالی جہاں دونوں ممالک نے مفاہمت کی مختلف یادداشتوں پر دستخط کے ذریعے اپنے تعاون کو مستحکم کیا ہے۔ مزید برآں، انہوں نے سی پیک پر معروضی رپورٹنگ کو یقینی بنانے میں میڈیا کے اہم کردار اور ان کی اہم ذمہ داری پر زور دیا۔
اپنی کلیدی تقریر میں نگراں وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے 2023 کے اہم سال کے دوران چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے مثبت تبدیلی کے اثرات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نےپروپیگنڈے کا مقابلہ کرنے اور معلومات کی درست ترسیل کو یقینی بنانے کے لیے معروضی رپورٹنگ پر زور دینا۔ سولنگی نے پاکستان کے سماجی اقتصادی چیلنجوں سے نمٹنے، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور اقتصادی ترقی میں نمایاں کردار ادا کرنے میں سی پیک کے کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے جعلی خبروں کے منفی اثرات کا مقابلہ کرنے کے لیے ذمہ دارانہ صحافت کی ضرورت پر زور دیا اور سی پیک کو ایک تبدیلی کے اہم محرک کے طور پر کردار کا اعتراف کرنے کی ضرورت پر زور دیا جس نے قوم کو نئی شکل دی ہے اور ایک روشن، زیادہ خوشحال پاکستان کی امید فراہم کی ہے۔
چیئرمین سینیٹ کمیٹی برائے دفاع اور پاکستان چائنا انسٹی ٹیوٹ سینیٹر مشاہد حسین سید نے اس موقع پر چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کو 21ویں صدی کا ایک اہم ترقیاتی اور سفارتی اقدام قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ چین کی طرف سے عالمی سطح پر 3000 بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) منصوبوں میں 1 ٹریلین ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی گئی ہے اور چین نے40 ملین سے زیادہ لوگوں کو غربت سے نکال کر ان کی زندگی پر مثبت اثرات مرتب کیے ہیں۔ سینیٹر مشاہد حسین سید نے اس بات پر زور دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ مثبت نتائج اور ثمرات آنے ابھی باقی ہیں۔ مزید برآں، انہوں نے پاکستان اور چین کے درمیان تعاون کے موجودہ فوکس شعبوں کا خاکہ پیش کیا، یعنی ایم ایل-1 کی اپ گریڈیشن ، خصوصی اقتصادی زونز کی ترقی اور زرعی ترقی جیسے شعبے شامل ہیں۔ اس موقع پر سینیٹر سید نے چین اور امریکہ کی قیادت میں طریقوں کے درمیان ایک دلچسپ موازنہ کیا جس میں امریکہ نے عسکریت پسندی پر زور دیتے ہوئے نام نہاد جنگ میں 6.5 ٹریلین ڈالر سے زیادہ خرچ کیے ہیں اس کے مقابلے میں چین کے جدیدیت کے عزم کو آگے بڑھاتے ہوئے 100 ارب ڈالر کی یادگار سرمایہ کاری کے سلسلے کا آغاز کیا ہے جبکہ امریکہ کی جانب سے جنگ کے لیے یوکرین اور فلسطین کے خلاف جنگ میں اسرائیل کو 104 بلین ڈالر کی فوجی امداد کی مختص کیا ہے۔ سینیٹر سید نے امریکہ کی جانب سے رکاوٹوں پیدا کرنے کے مقابلے میں چین کی جانب سے پلوں کی تعمیر کی کوششوں پر روشنی ڈالی اور اس بات کی تصدیق کی کہ چین تاریخ کے دائیں پہلو سے ہم آہنگ ہے اور بنیادی مفادات پر چین کے ساتھ پاکستان کی یکجہتی پر زور دیا۔
پاکستان میں عوامی جمہوریہ چین کے سفیر ژانگ زیڈونگ نے اس فورم کو چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) سے متعلق غلط معلومات کو دور کرنے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر سراہا۔ چینی سفیر زیڈونگ نے چین کی معیشت کی مسلسل پیشرفت اور جدت طرازی میں اس کی نمایاں پیش رفت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے پاکستان کے بنیادی مفادات کے تحفظ کے لیے چین کی حمایت کے عزم کا اعادہ کیا۔ مزید برآں، چینی سفیر زیڈونگ نے گوادر کے اپنے ذاتی دورے سے آگاہ کیا، جہاں انہوں نے مقامی آبادی کو فائدہ پہنچانے کے مقصد سے ڈی سیلینیشن پلانٹ کا افتتاح کیا۔ مزید برآں، انہوں نے گوادر کو 10,000 سولر یونٹس کی آئندہ فراہمی کا اعلان کیا، جو خطے میں پائیدار ترقی میں اپنا حصہ ڈالیں گے۔
چین میں پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی نے اپنے خطاب کے دوران چین پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک) کی اعلیٰ معیار کی ترقی کے لیے پاکستان کے ثابت قدم عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے چین کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کے عزم پر زور دیا اور دونوں ممالک کے درمیان پائیدار سفارتی اور اقتصادی تعلقات کو اجاگر کیا۔ سی پیک میڈیا فورم کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے سفیر پاکستانی ہاشمی نے عوامی روابط پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں سے ہٹ کر جامع شراکت داری کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔
اکنامک ڈیلی کے صدر اور چیف ایڈیٹر ژینگ چنگ ڈونگ نے “چین پاکستان اقتصادی راہداری” کے آغاز کی دسویں سالگرہ کی اہمیت پر روشنی ڈالی، دونوں ممالک کے درمیان پائیدار دوستی کو مضبوط بنانے میں اس کے کردار پر زور دیا۔ عالمی منظر نامے کے چیلنجوں کو تسلیم کرتے ہوئےانہوں نے ترقی کے مواقع کا احاطہ کرنے اور اتحاد کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ کوششوں پر زور دیا۔ ژینگ نے چین اور پاکستان کے درمیان منفرد رشتے کی اہمیت پر زور دیا، میڈیا کے ساتھیوں پر زور دیا کہ وہ صحافتی سالمیت کو برقرار رکھیں، چین پاکستان اقتصادی راہداری کے مثبت بیانیے کا اشتراک کریں اور مشترکہ مستقبل کی قریبی چین پاکستان کمیونٹی کی تعمیرمیں اپنا کردار ادا کریں۔
چائنا جرنلسٹس ایسوسی ایشن کے ایگزیکٹو سیکریٹری وو سو نے اس بات پر زور دیا کہ راہداری کے تحفظ میں چین اور پاکستان کے درمیان دس سالہ تعاون کے انفراسٹرکچر، توانائی، زراعت اور کثیر شاندار نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ انہوں نے غلط بیانیوں کا مقابلہ کرنے اور ایک مثبت ماحول پیدا کرنے کے لیے میڈیا کے تعاون کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ وو سو نے میڈیا پر زور دیا کہ وہ سماجی پلیٹ فارمز سے فائدہ اٹھائیں، چین پاکستان تعاون کو واضح طور پر ظاہر کریں۔ اس نے باہمی طور پرسیکھنے کے عمل کو مستحکم کرنے کے لیے آف لائن تبادلے کی اہمیت پر زور دیا۔ منتظمین کا شکریہ ادا کرتے ہوئےانہوں نے چین پاکستان اقتصادی راہداری کو نئی بلندیوں تک پہنچانے میں فورم کی کامیابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
گوانگ منگ ڈیلی کےانٹرنیشنل ڈیپارٹمنٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر یو شیاؤ کیوئی نے راہداری کی دہائی پر محیط کامیابی اور چین پاکستان دوستی کو مضبوط بنانے میں اس کے اہم کردار کو اجاگر کرتے ہوئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ غلط خبروں کے اثرات کو ختم کرنے میں میڈیا کے کردار پر زور دیتے ہوئے یو نے حکمت عملیوں کی تجویز پیش کی: جن میں کوریڈور کی مستند سٹوریز کا اشتراک، میڈیا کے تعاون کو بڑھانا اور ان کونئے رجحانات کے مطابق ڈھالنے کی ضرورت پر زور دیا۔ مزید برآں،یو نے دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات کو فروغ دے کر نتیجہ اخذ کیا۔
چائنا میڈیا گروپ اسلام آباد سٹوڈیو کے ڈائریکٹر ڈو جیاننگ نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے گراد غلط معلومات کا مقابلہ کرنے اور اس کی معیاری ترقی میں تعاون کرنے کے لیے تعاون پر زور دیا۔ انہوں نے میڈیا کے تعاون، شفافیت اور درست معلومات کی ترسیل، خاص طور پر سوشل میڈیا کے ذریعے، ساکھ اور اثر و رسوخ کو بڑھانے پر زور دیا۔ جیاننگ نے سی پیک کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے دونوں ممالک کے میڈیا پروفیشنلز کے درمیان کوششیں تیز کرنے پر زور دیا۔
مصطفیٰ حیدر سید نے سی پیک میڈیا فورم بلوچستان انیشی ایٹو کے آغاز کا اعلان کیا اور فورم کا مشترکہ بیان پیش کیا۔ مشترکہ بیان میں چین پاکستان اقتصادی راہداری کو آگے بڑھانے کے لیے دہائیوں پر محیط تعاون پر مبنی کوششوں پر اظہار تشکر کیا گیا، توانائی، بنیادی ڈھانچے اور ملازمتوں کی تخلیق میں کامیابیوں کو اجاگر کیا گیا۔ شرکاء نے پائیدار ترقی کے اصولوں، باہمی احترام اور اعلیٰ معیار کے سی پیک کی ترقی کے عزم پر زور دیا، جس سے پاکستان کے مستقبل میں امید پیدا ہوئی۔ فورم نے سماجی فائدے کے لیے جامع اور شفاف ترقی پر زور دیتے ہوئے غلط معلومات کا مقابلہ کرنے، تعاون کو برقرار رکھنے اور ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے کی اہمیت پر زور دیا۔
پاکستان چائنا انسٹی ٹیوٹ کے ریسرچ ایسوسی ایٹ محمد عمر فاروق نے گزشتہ دہائی کے دوران چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور (سی پیک) سے متعلق غلط معلومات کے تاریخی راستے کو واضح کرتے ہوئے ایک جامع پریزنٹیشن پیش کی۔ فاروق نے منظم طریقے سے اپنے دلائل کو حقائق پر مبنی ثبوت کے ساتھ ثابت کرتے ہوئے پھیلائی گئی جھوٹی روایتوں کی رد کیا ۔
اس فورم کے دوران سینیٹر مشاہد حسین سید نے “پاکستان میں چین پاکستان اقتصادی راہداری کا تصور” کے عنوان سے رپورٹ کی باضابطہ رونمائی کی۔ رپورٹ میں سی پیک کے حوالے سے پاکستانی عوام کے نقطہ نظر سے متعلق حقائق پر مبنی معلومات کو شامل کیا گیا ہے۔
اس فورم میں یونیورسٹی آف گوادر، میڈیا، سول سوسائٹی، پارلیمنٹ اور تعلیمی اداروں کے طلباء پر مشتمل تقریباً 200 سے زائد شرکاء نے شرکت کی۔ فورم میں ایک بصیرت انگیز سوالات و جوابات کا سیشن بھی پیش کیا گیا۔
گورنرخیبر پختونخوا نے پاک چین مضبوط تعلقات کو علاقائی ترقی کے لیے نہایت اہمیت کا حامل قرار دیا۔
گورنرخیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے راولپنڈی چیمبر آف کامر س اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا۔ اس…