سی پیک پاکستان میں توانائی کے بڑھتے ہوئے بحران پر قابو پانے کے لئے نیک شگون ثابت ہوا۔
.
۔2013 ء میں پاکستان کو5860 میگاواٹ کی بجلی کی قلت کا سامنا تھا جبکہ بجلی کی فراہمی کے بڑھتے ہوئے اس بحران کے پیش نظر چین نے سی پیک کے تحت پاکستان میں توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو بحال کرنے میں سرمایہ کاری کرنے کے لئے مثبت قدم بڑھایا۔ کوئلہ پاور پلانٹ پراجیکٹس کو ناقدین کی جانب سےقابل تجدید صلاحیت کے فقدان ہونے کے حوالے سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا جو مقامی سطح پرملازمت کے مواقع پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ ترقی پذیر ملک کی حیثیت سے پاکستان کی حیثیت کو بحال کرنے میں بھی ناکام رہے تھے۔ اس کے علاوہ ترقی یافتہ معیشتوں کے توانائی کی پیداور کا ایک بہت بڑا حصہ اسی نوعیت پر مبنی ہے جس میں جرمنی میں 35.4فیصد اور امریکہ میں 23.5فیصد کوئلہ کے ذریعے سے بجلی پیدا کرتے ہیں۔ مزید بر آں ہوا ، شمسی اور ہائیڈل توانائی جیسے کوہالہ اور آزاد پتن میں قابل تجدید توانائی منصوبے ماحول دوست ہونے کے سبب سی پیک پاور پراجیکٹ کی ماحولیات کے لئے سازگار نہ ہونے کے تمام مفروضوں کو غلط ثابت کرتے ہیں۔