سی پیک پاکستان کی اقتصادی نمو کا اہم ترین محرک ثابت ہوگا،ڈاکٹر محمد خان
.
ایک اہم تجزیہ کار پروفیسر ڈاکٹر محمد خان لکھتے ہیں کہ گوادر ڈیپ سی پورٹ 2002 تک باقائدہ نہیں ہوا تھا۔ وہ لکھتے ہیں کہ گوادر پورٹ کے پہلے مرحلے کی تکمیل کے باوجود اب تک یہ ابہام باقی رہا ہے کہ اگلا قدم کیا ہونا چاہئے جو بندرگاہ کو باقی پاکستانی خطوں اور چین کے ساتھ مربوط کرے گا۔ انہوں نےحکومت پاکستان کی سی پیک پر ترقیاتی کام کی سست روی کی غلط خبروں کو مسترد کرتے ہوئےسی پیک اتھارٹی کے چیئرمین جنرل عاصم سلیم باجوہ کے بیان کا حوالہ دیا جس میں انہوں کہا تھا کہ دنیا کی کوئی طاقت سی پیک کو سبوتاژ نہیں کرسکتی کیونکہ یہ ملک کا قومی منصوبہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک کے پہلے مرحلے میں توانائی اور مواصلات کے بنیادی ڈھانچے (روڈ نیٹ ورک) سے متعلق منصوبوں کو تکمیل تک پہنچایاگیا ہےجبکہ روڈ نیٹ ورک کی اگلی توجہ مغربی روٹ پر مرکوز ہے۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ یہ تمام سی پیک پراجیکٹس پاکستان کی قومی معیشت کو فروغ دیں گے جبکہ مقامی لوگوں کو اپنا کاروبار ، زراعت اور ملازمت کی منڈی تک رسائی دینے کے قابل بنائیں گے۔ انہوں نے یہ کہتے ہوئے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ پہلے مرحلے کی بڑی کامیابیوں کے بعد دوسرا مرحلہ باہمی طور پر فائدہ مند اور عوام کے ساتھ ساتھ قومی اقتصادی ترقی کے لئے نیک شگون ثابت ہوگا۔
پاکستان اور چین سی پیک کے دوسرے مرحلے کی سمت متعین کرنے پر متفق۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال سے پاکستان میں چین ک…