سی پیک کو کامیابی کی راہ پر گامزن کرنے کے لئے پاکستانی کمیونٹی کےتمام طبقات کو آگے بڑھنے کی ضرورت
.
کچھ عرصے سےسی پیک کے خلاف خبروں نے کافی توجہ حاصل کی اور یہ وسیع پیمانے پر پھیل گئے جس کی وجہ سے وزیر اعظم پاکستان کو اس بات کا اعادہ کرنا پڑا کہ سی پیک فریم ورک پر عمل درآمد اور منصوبوں کی جلد تکمیل ان کی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ یہ ایک اٹل حقیقت ہے کہ سی پیک نے پاکستان کی معیشت کو استحکام بخشا اور ملک کے اہم شعبوں یعنی توانائی ،انفراسٹریکچر اور صنعتوں میں سرمایہ کاری کو فروغ دیا۔ چین نے سی پیک شروع کرنے اور مختلف شعبوں میں مالی اور تکنیکی معاونت مہیا کرنے کے ذریعے سےپاکستان کو بے پناہ مدد فراہم کی۔ پاکستان نے سی پیک کے ذریعے سےتوانائی اور انفراسٹریکچر کے شعبوں میں کامیابی کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو ختم کیا۔ کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ 2030 تک پاکستان میں روزگار کے 12 لاکھ مواقع پیدا ہوں گے۔ جو بلا شبہ صنعتی افرادی قوت کے لئے ملازمتوں کے لئے نیک شگون ثابت ہوگا۔اسی طرح سی پیک نے دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کو بڑھانے میں بھی مدد کی ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت سی پیک پر عمل در آمد کی رفتار کو تیز کرنے کے لئے عملی اقدامات اور حکمت عملی مرتب کرے۔اسی طرح سی پیک کو کامیابی کی راہ پر گامزن کرنے کے لئے پاکستانی کمیونٹی کےتمام طبقات کو آگے بڑھنے کی ضرورت ہے کیونکہ جب قوم متحد ہوگی تو سی پیک کامیابی کی راہ پر گامزن ہوگا۔