سی پیک کے تحت پاکستان اور چین کے عوام کے درمیان تعلقات کو مستحکم کرنے پر خاص توجہ مرکوز ۔
.
سنکیانگ پیپلز ایسوسی ایشن فار فرینڈشپ ود فارن کنٹریز کے نائب صدر یوآن جیان من نے وزیر اعظم چوان این لائی کا حوالہ دیا ہے جس میں انہوں نے ایک بار کہا تھا کہ پاکستان اور چین کی دوستی تاریخ کے ساتھ ساتھ مستحکم ہوئی ہے۔یہ بات سچ ثابت ہوئی اور دونوں ممالک کے درمیان لوگوں کے درمیان ثقافتی تبادلے ہوئے ہیں۔ وہ ان تعلقات کو چار مراحل میں تقسیم کرتے ہیں۔ قدیم شاہراہ ریشم کے تحت تجارتی روابط، سرد جنگ، سرد جنگ کے خاتمے اور سی پیک کے آغاز سے پہلے اور سی پیک کے آغاز تک چین اور پاکستان کے درمیان سفارتی تعلقات کا قیام۔ وہ لکھتے ہیں کہ وہ خود پاکستان کے 200 سے زائد دورے کر چکے ہیں اور 8 اکتوبر کے زلزلے کے بعد امدادی سرگرمیاں انجام دینے والے وفد کی سربراہی کر چکے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ سی پیک کے تحت کل سرمایہ کاری 19 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے جس سے پاکستان کی جی ڈی پی میں2-1فیصد اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ پیوپل ٹو پیوپل ثقافتی تبادلے سی پیک کو فروغ دینے کا ایک اہم طریقہ ہے۔
پاکستان اور چین سی پیک کے دوسرے مرحلے کی سمت متعین کرنے پر متفق۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال سے پاکستان میں چین ک…