سی پیک کے تحت پاکستان کی صنعت کاری کو فروغ ملے گا، ضمیر احمد اعوان۔
.
سینٹر فار چائینہ اینڈ گلوبلائزیشن (سی سی جی) کے ایک سینئر محقق ضمیر احمد اعوان لکھتے ہیں کہ سی پیک بی آر آئی کا فلیگ شپ منصوبہ ہے اور دونوں ممالک کی حکومتیں دو طرفہ عوام کے لئےاس کو کامیاب اور ایک رول ماڈل بنانے کے لئے پرعزم ہیں۔ وہ مزید لکھتے ہیں کہ صنعتی ترقی پاکستان کی ترجیحات میں سے ایک ہے اور معاشی ترقی کی ضرورت جو اب سی پیک کے تحت تیزی سے ظہور پذیر ہورہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے ٹیکس چھوٹ اور کاروباری افراد کو ٹیکس مراعات فراہم کرنے کےلئے پرکشش پالیسیاں متعارف کروائی ہیں اور صنعت کاری کو سہولیات فراہم کرنے اور صنعتکاروں کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے خصوصی اقدامات کیے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک کے تحت صنعت کاری سے درآمدی بلوں کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ ایس ای زیڈز پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے احمد اعوان لکھتے ہیں کہ ایک چینی کمپنی راشکئی ایس زیڈ میں 466 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی جس سے مقامی آبادی کے لئے ہزاروں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ راشکئی ایس زیڈ سی پیک روٹ کے پہلے موڑ ، پشاور ، اسلام آباد ایئرپورٹ اور ایم ایل ون کے ساتھ ملحقہ ہونے کی وجہ سے نہایت اہمیت کا حامل ہے اس کے علاوہ یہ اہم مینوفکچرنگ بیس ہے جو اسے ایک پرکشش منزل بنتا ہے۔ مقامی اور بین الاقوامی منڈیوں تک رسائی حاصل کرنے کیلئے ملکی اور بین الاقوامی سرمایہ کار اس میں خاص دلچسپی لے رہے ہیں۔