سی پیک کے دوسرے مرحلے کے سبب برآمدات پر مبنی صنعت کاری کا آغاز ہوگا۔
.
وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت و صنعت عبدالرزاق داؤد نے کہا ہےکہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کا دوسرا مرحلہ جس میں درآمدات کے متبادل اور برآمد پر مبنی صنعت کاری پر توجہ مرکوز ہے اور یہ گیم چینجر ثابت ہوگا۔ اس حقیقت کے باوجود کہ زراعت ملک کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہےیہ خوراک اور بنیادی مصنوعات جیسے کپاس کی درآمد پر بہت زیادہ انحصار کرتی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ برآمدات کی ترقی کو متنوع صنعتی بنیاد اور زرعی جدید کاری کے ساتھ پیداوار کی قیادت میں ترقی کے ذریعے ہی برقرار رکھا جا سکتا ہے۔
سی پیک کے جوائنٹ ورکنگ گروپ کا بیجنگ میں پانچواں اجلاس، معاشی ترقی کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اظہار۔
سی پیک کے جوائنٹ ورکنگ گروپ برائے بین الاقوامی تعاون کے پانچویں اجلاس میں منصوبوں کی پیش ر…