سی پی سی کی 20 ویں قومی کانگریس کے پاک چین تعلقات پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
.
لاہور میں تعینات چینی قونصل جنرل ژاؤ شیرین لکھتے ہیں کہ سی پی سی چین کی اہم سیاسی قوت ہے اور چین کو عصری سپر پاور میں تبدیل کرنے کے لیے اس کی خاص اہمیت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 20ویں کانگریس کی عمومی پالیسی کی سفارشات میں چین کو جدید بنانے کا اہم ذکر کیا گیا ہے، جو اس کی ترقی کے لیے ضروری ہے۔ چین پاکستان تعلقات کی ترقی پر بھی کانگریس کے مثبت اثرات ہونگے۔ پارٹی کانگریس کے بعد وزیر اعظم شہباز نے چین کا کامیاب پہلا سرکاری دورہ کیا۔ اس سے عیاں ہوتا ہے کہ نئی چینی قیادت کے لیے پاک چین تعلقات کس قدر اہمیت کے حامل ہیں۔ اپنے مضمون میں، جناب شیرین نے یہ بھی ذکر کیا ہے کہ دونوں ملکوں نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا اور وزیر اعظم کے دورے کے دوران مختلف شعبوں میں متعدد معاہدوں/ایم او یوز پر دستخط کیے۔ دونوں ملکوں کے رہنما ایم ایل-1 پراجیکٹ پر ایک اہم معاہدے کی تکمیل کے قریب پہنچے ہیں، جس سے اس پر تیزی سے عمل درآمد ممکن ہوگا۔جبکہ سی پیک کے آنے والے مرحلے میں ہیلتھ کوریڈور، انڈسٹریل کوریڈور، ڈیجیٹل کوریڈور اور گرین کوریڈور جیسے اختراعی آئیڈیاز اس منصوبے کی اعلیٰ معیاری ترقی میں اہم کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے نتیجہ اخذ کیا کہ چین پاکستان کے ساتھ دیرینہ دوستی کو برقرار رکھنے اور باہمی مفاہمت کو مستحکم کرنے کے لیے تیار ہے تاکہ دونوں ممالک کے عوام کو فائدہ پہنچایا جا سکے اور علاقائی امن، استحکام اور خوشحالی کے سفرکو آگے بڑھایا جا سکے۔