صدر شی چن پنگ کی قیادت میں چین کے عروج کا سفر۔
.
ایک اہم کمیونکیشنز اینڈ پالیسی ایکسپرٹ الیاس کاکڑ لکھتے ہیں کہ چین کا انفراسٹرکچر سرمایہ کاری پروگرام ون بیلٹ ون روڈ چین کے بڑھتے ہوئے جغرافیائی سیاسی دور اندیشی کا مظہر ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ صدر شی جن پنگ، جو کہ ماو زے تنگ کے بعد سب سے اہم چینی سیاست دان ہیں، ون بیلٹ ون روڈ کے تجویز کنندہ ہیں۔ چین اب تک اس معاہدے کی توثیق کرنے والے 68 ممالک کو تقریباً 150 ارب ڈالر سالانہ فراہم کرتا ہے۔سی پیک کو چین میں بھی ایک “ممکنہ گیم جینجر” کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ اپنے مضمون میں جناب کاکڑ نے اربوں ڈالر کے سرمایہ کاری کے پیکیج پر روشنی ڈالی ہے جس نے چین اور پاکستان کے درمیان تعلقات کو ایک نیا رخ دیا ہے۔ پاکستان اور چین کے درمیان دیرینہ اور باہمی ثمرات پر مبنی تعلقات استوارہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارت زیادہ تر تکنیکی اور فوجی تبادلوں پرمبنی ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ چین نے پاکستان کی معیشت اور انفراسٹرکچر پر خرچ کی جانے والی رقم میں اضافہ کرنے کا وعدہ کیا ہے۔