علاقائی امن پاکستان کی معیشت کے استحکام اور سی پیک کے ثمرات سے بہرہ ور ہونے کے لیے نہایت ضروری،ایم عالم بروہی۔
.
سابق سفیر ایم عالم بروہی لکھتے ہیں کہ پاکستان کو سی پیک کے ثمرات سے صحیح معنوں میں بہرہ ور کرنےکے لیے خطے میں استحکام نہایت ضروری ہے کیونکہ معیشت کو مستحکم کرنے میں اسی سے مدد ملے گی۔ایم عالم بروہی نے مزید کہا ہے کہ سی پیک پاکستان کے لیے بہت سے مواقع فراہم کرتا ہے جن میں بنیادی طور پر وسطی ایشیا کے لیے اقتصادی گیٹ وے فراہم کرتا ہے۔ وہ مزید لکھتے ہیں کہ وسطی ایشیا ہائیڈروکاربن وسائل سے مالا مال ہے جبکہ چین ، افغانستان ، ایران اور روس جیسے ممالک لینڈ لاک ہیں جو پاکستان کو تجارت میں سہولت فراہم کرنے کے بے مثال موقع فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے ایشیائی ترقیاتی بینک کا بھی حوالہ دیا جس نے 2006ء میں اندازہ لگایا تھا کہ وسطی ایشیا اور افغانستان کے درمیان تجارت کا حجم 12 ارب ڈالر تک جا سکتا ہے جو ایم عالم بروہی کے بقول چین کے بی آر آئی کے ذریعے ہی ممکن ہو سکتا ہے۔ وہ مزید لکھتے ہیں کہ ان سب میں پاکستان کو اپنی جیو اسٹریٹجک پوزیشن کی وجہ سے بہت کچھ حاصل کرنا ہے جو تجارت کو آسان بنانے کے ذریعے سے ہی ممکن ہے۔
پاکستان اور چین سی پیک کے دوسرے مرحلے کی سمت متعین کرنے پر متفق۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال سے پاکستان میں چین ک…