وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی کی جانب سے ایم ایل_1ریلوے پراجیکٹس کے کام کی پیش رفت تیز کرنے کی ہدایات جاری۔۔۔۔۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی مخدوم خسرو بختیار نے سی پیک منصوبہ کے پراجیکٹس کا جائزہ لینے کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی سربراہی کرتے ہوئے جلد از جلد کام کی پیش رفت میں حائل تمام مشکلات کا خاتمہ کرکے سی پیک پراجیٹکس کو مکمل کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ سی پیک جوائینٹ کوآرڈنیشن کمیٹی کراچی تا پشاور لائن ون ریلوے پراجیکٹ کے 3۔8ارب ڈالر کی لاگت کی نگرانی کر رہی ہے۔انہوں نے ایم ایل-1پرائس ریویو کمیٹی جس کی نگرانی پلاننگ کمیشن کے ڈپٹی چئیرمین کر رہے ہیں سے ایم ایل-پراجیکٹ کی لاگت کی نظر ثانی کے حوالے سے بھی دریافت کیا۔واضح رہے کہ وزیر اعظم پاکستان نے چینی حکام کی درخواست پر ایم ایل-1پراجیکٹ کے کام کا جائزہ کے لئے پرائس ریویو کیمٹی کا قیام بھی عمل میں لایا ہے۔اس پراجیکٹ کی اربوں لاگت ہونے کے سبب منصوبے کو تین مراحل میں تقسیم کیا گیا ہے۔پہلے مرحلہ 4پورشنز پر مشتمل ہے جسے 3 سال کے عرصے میں مکمل کیا جائے گا اور اس کی لاگت 3ارب ڈالر ہوگی۔اس کے علاوہ ملتان-سکھر موٹروے کا شاندار طور پر افتتاح کرنے کے لئے پاکستان کی وزارت خارجہ اور چینی سفارت خانہ مل کر کام کر رہے ہیں۔ اس اجلاس میں نیپرا نے پورٹ قاسم پاور پلانٹ کو 16ستمبر کو ٹیرف جاری کرنے کے اقدام سےآ گاہ کیا جبکہ نیپرا کے عہدیدار نے توانائی پراجیکٹس کے ٹیرف سے متعلق مسائل کے حل کے لئے اپیلیٹ ٹریبیونل قیام کے عزم کا بھی اظہار کیا