پاکستان اور چین کی جانب سے سی پیک کی اعلیٰ معیاری ترقی کو آگے بڑھانے کے عزم کا اظہار۔
.
وزیراعظم عمران خان کے کامیاب دورہ چین کے بعد جاری ہونے والے مشترکہ بیان میں دونوں سٹریٹجک شراکت داروں نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ پرامن افغانستان خطے میں خوشحالی اور ترقی کے لیے بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔ دونوں ملکوں نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ اولمپک گیمز ایک عالمی ایونٹ ہے جو دنیا کے لوگوں کے درمیان باہمی افہام و تفہیم کو فروغ دیتا ہے۔ چین نے اظہارِ یکجہتی کے لیے سرمائی اولمپک گیمز میں وزیر اعظم عمران خان کی شرکت کو شاندار الفاظ میں سراہا۔ دونوں ملکوں کی قیادت نے سفارتی تعلقات کے قیام کی 70ویں سالگرہ منانے پر خوشی کا اظہار کیا۔ چینی فریق نے وزیراعظم کی جانب سے پاک چین بزنس اینڈ انویسٹمنٹ فورم کے آغاز کا خیر مقدم کیا اور بزنس ٹو بزنس تعاون بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔دونوں ملکوں کی قیادت نے سی پیک جوائنٹ کوآپریشن کمیٹی (جے سی سی) کو تجارت، انفراسٹرکچر، صنعتی ترقی، زراعت کی جدید کاری، سائنسی اور تکنیکی تعاون اور مقامی لوگوں کی سماجی و اقتصادی بہبود سمیت تمام شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔ انہوں نے گوادر پورٹ کی ترقی اور فعالیت کو مشترکہ طور پر تیز کرنے پر بھی اتفاق کیا۔ دونوں فریقوں نے سی پیک کو تمام خطرات اور منفی پروپیگنڈے سے بچانے کے لیے اپنے مضبوط عزم کا اظہار کیا۔ دونوں فریقوں نے سی پیک کوتجارتی ترقی کا اہم محرک قرار دیتے ہوئے علاقائی خوشحالی اور بہتر روابط کے لیے اس کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ دونوں فریقین نے دو طرفہ تعاون اور کورونا وبا کے بعد باہمی تعاون کا جائزہ لیا۔ دونوں فریقین نے 2021ء میں دوطرفہ تجارتی حجم میں ریکارڈ اضافے پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں چائینہ پاکستان آذاد تجارتی معاہدہ کے دوسرے مرحلےکو مکمل طور پر بروئے کارلاتے ہوئے دو طرفہ تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم اور وسعت دینے پر اتفاق کیا۔ کورونا کے خلاف تحفظ کو یقینی بناتے ہوئے چین پاکستانی طلباء کی چین واپسی اور باقائدہ کلاسز دوبارہ شروع کرنے کا انتظام کرے گا۔ دونوں ملکوں نے دہشت گردی کے خلاف لڑنے کے پختہ عزم کا اظہار کیا۔
پاکستان اور چین سی پیک کے دوسرے مرحلے کی سمت متعین کرنے پر متفق۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال سے پاکستان میں چین ک…