پاکستان اور چین کے درمیان ٹائر کی پیداواری یونٹ کی مشترکہ تجارتی سرگرمی کے لئے 600 ملین ڈالر کا معاہدہ۔۔۔۔
چائینیز انویسٹ ٹارگٹ بنک اور پاکستان کی کمپنیوں ایم ایس ڈی ٹائر اینڈ ربر کمپنی اور ڈائیوو کے مابین 13نومبر 2019 کو پاکستان میں ٹائر کی پیداواری یونٹ کے قیام کے لئے سینو-پاک ٹائر مینوفیکچرنگ جوائینٹ ونچر کا 600 ملین ڈالر کی لاگت کا معاہدہ طے پایا ہے۔اس موقع پر وزیر اعظم پاکستان عمران خان،مشیر وزیر اعظم برائے تجارت عبد الرزاق داؤد اور سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین زبیر گیلانی بھی موجود تھے۔چین کی انوسٹ ٹارگٹ کے منیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر شو پینگ کا اس دوران کہنا تھا کہ ان کی کمپنی پاکستان میں سالانہ 5سے 6 ملین ٹائرزکی پیداوار کو یقینی بنائے گی جن میں سے 2 سے 3 ملین ٹائرز ٹرکوں اور بسوں کے ہونگے جبکہ بقیہ چھوٹی گاڑیوں پر مشتمل ہونگے۔ یاد رہے کہ پاکستان میں ٹرکوں اور بسوں کے ٹائروں کی پیداواری کمپنیوں کی کمی کے باعث ٹائرز کی پیداواری کمپنیوں کے لئے شاندار مواقع موجود ہیں۔اس اقدام سے پاکستان میں ٹائروں کی درآمدات میں کمی آئے گی اور کثیر زر مبادلہ کی بچت ہوگی۔ اسی طرح انویسٹ ٹارگٹ ایک سرمایہ کار بنک اور معدلت نجی فنڈ ہے جو اس شراکت داری کا اہم سٹیک ہولڈر ہے۔ اس دوران انویسٹ ٹارگٹ کے ایم ڈی نے پاکستان میں ٹائروں کی پیداوار کے بعد انہیں مشرق وسطیٰ اور افریقہ برآمد کرنے کی تجویز دی۔اسی طرح مشترکہ تجارتی سرگرمی کے شراکت دار اس پیداواری فیکٹری کے لئے گوادر یا کراچی میں موزوں اراضی کا تعین کریں گے۔ امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ اس فیکٹری کی سنگِ بنیاد سال 2020ء کے میں رکھی جائے گی۔