پاکستان برآمدات میں اضافے اور خصوصی اقتصادی زونز کی تعمیر و ترقی کے لیے چینی تجربات سے فائدہ اٹھائے گا،وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال
.
وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ سی پیک سے قریبی دوست ملک تین سالوں میں کلیدی پارٹنر بن گیا ،سی پیک تعاون کی بنیاد کو جغرافیائی و سیاسی دائرہ کار سے اقتصادی دائرہ کار میں منتقل کر دیا ،توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لئے سی پیک میں توانائی کے منصوبوں کو ترجیح دی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آئی پی آر آئی کے زیر اہتمام چین پاکستان اقتصادی راہداری(سی پیک) کی دس سالہ تقریبات کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سیمینار کا موضوع ’’علاقائی رابطوں کا گیٹ وے ‘‘ تھا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تین خطوں کے سنگم پہ واقع ہے ،5 جولائی 2013 کو سی پیک کی مفاہمتی یاداشت پر دستخط ہوئے ،سی پیک سے قریبی دوست ملک چین تین سال میں کلیدی پارٹنر بن گیا ،سی پیک تعاون کی بنیاد کو جغرافیائی و سیاسی دائرہ کار سے اقتصادی دائرہ کار میں منتقل کر دیا ۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم نےتوانائی کے بحران پر قابو پانے کے لئے سی پیک میں توانائی کے منصوبوں کو ترجیح دی ،تھر کول میں مشرق وسطی کےتیل کے ذخائر سے زیادہ توانائی کا خزانہ موجود ہے ،سی پیک کے ذریعے تھرکول کے چھپے ہوئے خزانے سے سستی بجلی پیدا کرنے کا منصوبہ لگایا گیا ،سی پیک سے 8000 میگا واٹ بجلی پیداہوئی ، پاکستان کو توانائی کے شعبے میں خود کفالت ملی ،توانائی کے بعد انفراسٹرکچر کے منصوبوں کو سی پیک کے تحت منظور کروایا گیا ، چین کے اشتراک سے معاشی و اقتصادی ترقی کے منصوبے لگائے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومت نے سی پیک کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی ،ایران سے 100 میگا واٹ بجلی کی فراہمی اور تربت پنجگور ٹرانسمیشن لائنز سے گوادر میں بجلی کے مسائل کا تدارک ہو گیا ہے ،برآمدات کے شعبے کے لائحہ عمل ترتیب دینے کے لئے چین اپنے ماہرین کا تعاون فراہم کر ے گا ۔
بیجنگ میں ماہر افرادی قوت کی تیاری’ روشن مستقبل کی تعمیر کے حوالے سیووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ فورم کا انعقاد
ماہر افرادی قوت کی تیاری’ روشن مستقبل کی تعمیر کے حوالے سے چین پاکستان ٹیکنیکل اینڈ …