پاکستان توانائی کی طلب کو پورا کرنے کے لئے ہائیڈرو پاور پراجیکٹس پر عملدرآمد کو یقینی بنا رہا ہے،سید قمر افضل رضوی۔
.
یورپی کنسورشیم برائے پولیٹیکل ریسرچ سٹینڈنگ گروپ کے ممبر سید قمر افضل رضوی لکھتے ہیں کہ بین الاقوامی ہائیڈرو پاور ایسوسی ایشن (آئی ایچ اے) کے مطابق ہائیڈرو پاورکے لحاظ سے چین اور برازیل کے بعد پاکستان تیسرے نمبر پر آتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ پاکستان کے ہائیڈل پراجیکٹس کو اپ گریڈ کرنے میں کوششیں قابلِ تعریف ہیں۔وہ مزیدلکھتے ہیں کہ پاکستان چین کے ساتھ تعاون کے سلسلے کو آگے بڑھا کر اپنی ہائیڈل پاورصلاحیت میں اضافہ کرنے میں اہم پیش رفت کررہا ہے کیونکہ کراچی میں اپنے جوہری پلانٹ کے ساتھ 10 ارب امریکی ڈالر کا واٹر ری ایکٹر نصب کیاہے۔ وہ لکھتے ہیں کہ چونکہ آئی ای اے کے مطابق 2050 تک پاکستان کی طرف سے توانائی کی طلب میں تین گنا اضافہ ہوگا اس لئے پن بجلی کے جاری تمام منصوبوں کو مکمل کرنے کی ضرورت ہے۔ ان منصوبوں میں درج ذیل شامل ہیں: داسو ہائیڈرو پروجیکٹ (کے پی)؛ کرم تنگی ڈیم (شمالی وزیرستان کے پی کے)؛ کیل خوار ہائیڈرو پاور پراجیکٹ (لوئر کوہستان ڈسٹرکٹ)؛ منگلا پاور ری فربشمنٹ (میرپور ضلع آزادکشمیر) اور ورسک پاور اسٹیشن (قریب پشاور ، کے پی)وغیرہ شامل ہیں۔
پاکستان اور چین سی پیک کے دوسرے مرحلے کی سمت متعین کرنے پر متفق۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال سے پاکستان میں چین ک…