پاکستان کی خارجہ پالیسی جیو پولیٹیکس سے جیو اکنامکس کی طرف رخ بدل رہی ہے،مصطفیٰ حیدر سید
.
پاکستان چائینہ انسٹیٹیوٹ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر مصطفیٰ حیدر سید نے کہا ہے کہ سال 2021 پاکستان کے لئے بہت سارے چیلنجز (اور مواقع) لے کر آیا ہے۔ اس ضمن میں وہ لکھتے ہیں کہ حال ہی میں اسلام آباد میں منعقدہ نیشنل سیکیورٹی ڈائلاگ میں پاکستان کی خارجہ پالیسی کی جیو پولیٹکس سے جیو اکنامکس کی طرف رخ بدنے پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر پاکستان کا کردار نہ ہوتا تو امریکہ افغان امن عمل میں جو پیشرفت کرسکتا ہے وہ اس کے قابل نہیں ہوتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک کے دوسرے مرحلے کے تحت پاکستان کو تعمیر و ترقی کے کثیر مواقع میسر آئے ہیں۔ انہوں نے چین کو پاکستان کا اہم ترین اسٹریٹجک پارٹنر قرار دیتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ میں چین پاکستان پر پابندیوں کےاطلاق اور بلیک لِسٹ کرنے کی کاروائیوں کو مسترد کرکے ہمیشہ پاکستان کی آواز بن کر ابھرا ہے نیز چین نے پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں کو بھی تسلیم کیا ہے۔ جبکہ سی پیک کے ذریعے پاکستان میں 62 ارب ڈالر کی کثیر سرمایہ کاری کی ہے۔ انہوں نے یہ کہتے ہوئے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ پاکستان خطے میں ایک سنجیدہ پلیئر ہے اور وہ دہشت گردی کے خاتمے ، موسمیاتی تبدیلیوں کی مہمات ، سرمایہ کاری اور سیاحت کے فروغ کے علاوہ چین کی مدد سے صنعت کاری کے فروغ کے مواقعوں سے بھرپور فائدہ اٹھا سکتا ہے۔