چائینہ-پاکستان آزاد تجارتی معاہدہ-II کے سبب پاکستان کی برآمدات میں 500 ملین ڈالر تک کا اضافہ ہوگا۔۔۔۔
چائینہ-پاکستان آزاد تجارتی معاہدے کے دوسرے مرحلے کا نفاذ یکم دسمبر 2019ء سے ہو چکا ہے جبکہ حکومت نے واضح کیا ہے کہ چائینہ-پاکستان آزاد تجارتی معاہدہ-II کی فہرست میں شامل مصنوعات کو دی گئ ٹیکس رعایت یکم جنوری 2020ء سے نافذ ہوگی۔ دونوں ملکوں کے درمیان طے پانے والے اس معاہدے کے تحت چین فوری طور پر 313 مصنوعات پر ٹیرف لائینز کا خاتمہ کرے گا جس کی لاگت پاکستان کی بین الاقوامی برآمدات کا 7۔8 ارب ڈالر اور چین کے مجموعی درآمدات کا 64 ارب ڈالر بنتا ہے۔ اس فیصلے کے بعد پاکستان کو 75 فیصد تک تجارتی توزان حاصل ہوگا۔ وزارتِ تجارت کے اعداد و شمار کے مطابق 313 ٹیرف لائینز کے سبب تجارت کے حجم میں 18 ماہ میں 500 ملین ڈالر کا اضافہ ہوگا۔ جبکہ چین نے پاکستان کے ٹیکسٹائل،لیدر،انجینئرنگ کیمیکلز،فرنیچر،آٹوپارٹس، پلاسٹک، ربڑ، گلاس،کیرمکس، سرجیکل اوزار، سمندری غذا اور گوشت کے شعبے کی مصنوعات کو زیرو ڈیوٹی میں شامل کیا ہے۔
گورنرخیبر پختونخوا نے پاک چین مضبوط تعلقات کو علاقائی ترقی کے لیے نہایت اہمیت کا حامل قرار دیا۔
گورنرخیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے راولپنڈی چیمبر آف کامر س اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا۔ اس…