چین تمام شعبوں میں پاکستان کا ایک قابل اعتماد شراکت دار ثابت ہوا ہے۔
Enter Your Summary here.
چین اور پاکستان کے درمیان گزشتہ 69 سالوں کے دوران اسٹریٹجک شراکت داری مضبوط سے مضبوط ترہوئی ہے اور عالمی منظر نامےمیں اتار چڑھاؤ کے باوجود اس میں کبھی لغزش نہیں آئی اور یہ مسلسل مضبوطی کی راہ پر گامزن رہی ہے۔واضح رہے کہ چین-پاکستان خوشگوار تعلقات مضبوط دوستی کا ایک عملی نمونہ پیش کرتے ہیں۔جبکہ علاقائی امن و استحکام اوربی آر آئی کے ذریعےبین الاقوامی تعاون میں بھی اس تعلق کا کلیدی کردارہے کیونکہ پاکستان بی آر آئی کے فلیگ شپ پراجیکٹ یعنی سی پیک کا ایک اہم شراکت دارہے۔علاوہ ازیں دونوں ممالک نے بہت سارے فورمز پر ایک دوسرے کی مضبوطی سے حمایت کی ہے جبکہ ہرمشکل گھڑی میں یہ ایک دوسرے کے شانہ بشانہ چٹان کی طرح کھڑے رہے ہیں۔ کووڈ-19 کے پھیلاؤکےدوران پاکستان اور چین کا باہمی تعاون، حمایت اور یکجہتی قابل تحسین ہے۔جبکہ دوسری طرف چین کے معاشی اور علاقائی طاقت کے طور پر ابھرنے سے امریکہ کسی طور پر خوش نہیں۔ بھارت کی حمایت سے لے کر سی پیک کی مخالفت کرنے تک امریکہ کسی بھی قیمت پر چین کی حیثیت کو سپوتاژ کرنے کی کوشش کرتا رہا ہے۔ تاہم اب وقت آگیا ہے کہ پالیسی سازوں کو پاکستان چین دوستی کو نقص پہنچانے کے امریکی خفیہ ارادوں کی ہتھکنڈوں کو سمجھنےکی ضرورت ہے۔مزید برآں سی پیک کے سبب پیدا تمام مواقعوں کو بروئے کار لا کر حکومت کو دوطرفہ تعاون کو مستحکم کرنے کے لئے سخت اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔
گورنرخیبر پختونخوا نے پاک چین مضبوط تعلقات کو علاقائی ترقی کے لیے نہایت اہمیت کا حامل قرار دیا۔
گورنرخیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے راولپنڈی چیمبر آف کامر س اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا۔ اس…