چین پاکستان آزاد تجارتی معاہدہ کے سبب پاکستان کی چین کو برآمدات میں واضح اضافہ۔
.
سٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق 2006 میں چین کی پاکستان سے مجموعی درآمدات 8 فیصد تقریباً 2 ارب امریکی ڈالر لاگت کی رہیں۔ 2020 تک یہ 22 فیصد اضافے کے ساتھ 10 ارب امریکی ڈالر تک پہنچی۔ 2019 تک دونوں ممالک نے سی پیک کے تحت مختلف شعبوں میں تعاون کے لئے 51 نئے معاہدوں اور مفاہمت ناموں پر دستخط کیے۔ اپریل 2019 میں پاکستان اور چین کے مابین آزاد تجارتی معاہدہ میں ترامیم کے پروٹوکول پر دوسرے “بیلٹ اینڈ روڈ” فورم میں باضابطہ طور پر دستخط کیے گئے۔ ترمیمی پروٹوکول جو چین پاکستان آزاد تجارتی معاہدہ دوئم کے نام سے جانا جاتا ہے۔توقع کی جا رہی ہے کہ یہ وقت کے ساتھ ساتھ چین اور پاکستان کے مابین تجارتی لبرلائزیشن میں اضافہ کرکے مقامی صنعت کے لئے تحفظ کے طریقہ کار کو متعارف کرانے کے ذریعے سے تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم بنائے گا۔ فری ٹریڈ ایگریمنٹ کا نیا معاہدہ پاکستان کو منڈی تک رسائی فراہم کرتا ہے جو آسیان کے ممبر ممالک کے مساوی ہے۔ سی پیک پاکستان میں چینی سرمایہ کاری کےلئے معلومات اور امکانات کو بڑھا دیتا ہےاور پاکستان کے لئے چینی کمپنیوں کے ’گلوبل ویلیو چین حب‘ کا حصہ بننے کا شاندار موقع فراہم کرتا ہے۔ چینی کمپنیوں کی خصوصی اقتصادی زونز خصوصاً رشکئی اور علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی میں رغبت پاکستان کو اپنی برآمدات میں اضافے کا ایک شاندار موقع فراہم کرتا ہے۔
ساتواں چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو چین کے اعلی معیاری کھلے پن کے عزم کو ظاہر کرتا ہے: پاکستانی قونصل جنرل
ساتویں چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو (سی آئی آئی ای) “نیا دور اور مشترکہ مستقبل” کے …