چین-پاک ایوی ایشن انڈسٹری تعاون ترقی کےنئے مواقع فراہم کرے گا۔
.
چین نےایوی ایشن کے شعبے میں ایک اہم پلیئر ہونے کے سبب کئی دہائیوں سے پاکستان کے ساتھ سول اور ملٹری ایوی ایشن دونوں شعبوں میں قریبی تعاون کو برقرار رکھا ہے۔ گوادر بین الاقوامی ہوائی اڈے کی جاری تعمیر چین اور پاکستان کے درمیان ہوا بازی میں کامیاب شراکت داری کی مثال ہے۔ بندرگاہ کے شمال مشرق میں تقریباً 26 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہوائی اڈے نے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے حوالے سے اہم پیش رفت کی ہے اور توقع ہے کہ ستمبر میں اس کا کام شروع ہو جائے گا۔ گوادر پورٹ کی طرح یہ نیا ہوائی اڈہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے ایک نمایاں جزو کے طور پر کام کرتا ہے اور بوئنگ 747 جیسے بڑے طیاروں کو ہینڈل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ہوائی راستے جو چین، ایران، افغانستان، ہندوستان، وسطی ایشیائی ممالک اور مختلف بین الاقوامی مقامات کو جوڑتے ہیں۔ نتیجتاً یہ توقع کی جاتی ہے کہ ہوائی اڈہ بتدریج مستقبل میں ایک اہم فضائی بنیاد پر اقتصادی اور تجارتی مرکز بن جائے گا۔