چین کی کشمیر کے مسئلے میں پاکستانی موقف کی حمایت نہایت خوش آئیند۔۔ ہانگ کانگ کا مسئلہ چین کا داخلی معاملہ۔۔۔۔سینیٹر مشاہد حسین سید۔۔
چینی سفیر برائے پاکستان یاؤ جنگ نے کہا ہے کہ سی پیک منصوبہ نہ ہی سست روی کا شکار ہے اور نہ ہی اختتام پذیر ہوا۔ یہ ایک دیر پا اور کامیابی کی ایک صحیح سمت کی جانب میگا پراجیکٹ ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان چائینہ انسٹیٹیوٹ کے زیر اہتمام اسلام آباد میں ”فرینڈز آف سلک روڈ،سی پیک:دی سیکنڈ فیز” کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس دوران حکومت پاکستان کی جانب سے سی پیک منصوبہ کے خصوصی اقتصادی علاقوں میں اٹھائے گئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومتِ پاکستان کو سی پیک منصوبہ کے تحت باہمی تعاون کو فروغ دینے کے لئے تین شعبوں پر خاص توجہ دینے کی ضرورت ہے جن میں سپیشل اکنامک زونز خصوصاً رکشئ اکنامک زون کے علاوہ زراعت اور سماجی فلاح و بہود کے شعبے شامل ہیں۔ جبکہ سی پیک منصوبہ کے تحت سماجی فلاح و بہبود کے 27پراجیکٹس کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چین 1ارب ڈالر کے خصوصی گرانٹ کے تحت ان کی تکمیل کو یقینی بنائے گا۔میرِ محفل وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی خسرو بختیار کا اس تقریب میں کہنا تھا کہ حکومت نے پبلک سیکٹر ڈولپمینٹ پروگرام کے تحت عوامی فلاح و بہبود کے شعبے کے لئے سال 19/ 2018میں 20ارب روپے مختص کیے ہیں۔جس میں بجلی اور گیس کی فراہمی اہم ترجیحات میں شامل ہے۔ان کامزید کہنا تھا کہ ایم ایل-1پراجیکٹ پاکستان ریلوے کے لئے نہایت اہمیت کا حامل ہے کیونکہ پاکستان کی آزادی سے اب تک ریلوے میں پہلی بار تجدید ہوگی۔جبکہ سی پیک کے توانائی پراجیکٹس کی80فیصد پیداوار 2025تک شروع ہوگی۔اس تقریب کا خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے پی سی آئی کے چئیرمین سینیٹر مشاہد حسین سید کا کہنا تھا کہ پاکستان چین کا نہایت ممنون ہے کہ اس نے یونائیٹڈ نیشن جنرل اسمبلی میں کشمیر کے مسئلے میں پاکستان کی بھرپور حمایت کی۔جبکہ ہانگ کانگ کے مسئلے میں بھی پاکستان چین کی مکمل حمایت کرتا ہے کسی بھی قسم کی بیرونی مداخلت کو چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا شاخسانہ تصور کرتا ہے کیونکہ ہانگ کانگ کا مسئلہ مکمل طور پر چین کا داخلی معاملہ ہے۔