گڈ گورننس، سازگار ماحول اور تجارت دوست قوانین پاکستان کے خصوصی اقتصادی علاقوں کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لئے ناگزیر۔
.
خصوصی اقتصادی علاقوں نے پاکستان میں حکومت کے ساتھ ساتھ سرمایہ کاروں کی توجہ بھی اپنی جانب مبذول کی ہے۔یونائیٹڈ نیشنز کانفرنس آن ٹریڈ اینڈ ڈویلپمنٹ کی 2019 کی ورلڈ انویسٹمنٹ رپورٹ میں خصوصی اقتصادی علاقوں پر خاص طور پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ان رپورٹس میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے اہم پالیسیاں وضع کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔ دنیا بھر میں پچھلے پانچ سالوں میں تقریبا 1000نئے خصوصی اقتصادی علاقو ں کی تعمیر کو یقینی بنایا گیا ہے جبکہ مزید 500 پر کام کی پیش رفت جاری ہے۔ حکومتیں خصوصی اقتصادی علاقوں کی تعمیر کے لئے پرعزم ہیں کیونکہ مراعات کی پیشکش کرنا اور مخصوص علاقوں میں اصلاحات متعارف کروانا آسان ہے اور قومی امکان ہے کہ وہ سرمایہ کاری اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کے لئے مددگار ثابت ہو سکیں۔ واضح رہے کہ چین اور متحدہ عرب امارات میں گڈ گورننس، مناسب قوانین ، تجارت دوست پالیسیاں، خصوصی رعایتیں اورمراعات کی پیش کش کو خصوصی اقتصادی علاقوں کو کامیابی کے فارمولا کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ چین خاص طور پر خصوصی اقتصادی علاقوں میں مقامی کاروباروں کو مستحکم میں مدد فراہم کرنے کے لئے مالی مراعات فراہم کرتا ہے۔پاکستان میں خصوصی اقتصادی علاقوں کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لئے حکومت کو گڈ گورننس، باہمی خودمختاری اور تجارت دوست قوانین وضع کرنے کی ضرورت ہے۔