چین اور ایران کے درمیان معاہدے سےگوادر بندرگاہ کی اہمیت مزید بڑھ جائے گی۔
.
ایک کالم نویسہ ارحمہ صدیقہ لکھتی ہیں کہ چین اور ایران کی شراکت اور اربوں ڈالر کے بی آر آئی کی وسعت کے بعد مشرق وسطٰی میں چین کے قدم جمانے سے ایک زوال پذیر ایرانی معیشت کی بہتری کی جانب راہ ہموار ہوگی۔ وہ مزید لکھتی ہیں کہ یہ پاکستان کے لئے ایک اچھی پیش رفت ہے کیونکہ اس سے سرحدی امور کو حل کیا جائے گا جو سی پیک کے کامیاب نفاذ کے لئے ایک اہم ضرورت ہے۔ دوسری طرف ایران کی بی آر آئی میں ریاستی سطح پر شمولیت سے پاکستان کےتوانائی کے مسائل کو حل کرنے میں بھی مدد ملےگی کیوں کہ اب ایران پاکستان (آئی پی) پائپ لائن کی تکمیل کو تیز کیا جاسکتا ہے۔نیزاس سے پاکستان ، ایران تجارت کو بھی فروغ ملے گا۔ علاوہ ازیں پاکستان تہران اور بیجنگ کے مابین انٹیلیجنس اشتراک سے بھی فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ وہ مزید لکھتی ہیں کہ یہ معاہدہ گوادر بندرگاہ کی اہمیت کو بڑھانے کاموجب بنے گا۔