چین کا تیسرا انقلاب ہر پہلو سے اسے ایک عالمی طاقت بنا رہا ہے،زاہد حسین۔
.
ایک اہم مصنف زاہد حسین چینی کمیونسٹ پارٹی (سی پی سی) کی کامیابیوں کے 100 سالہ سفر پر لکھتے ہیں کہ صدر ژی جن پنگ جو ماؤ زے تنگ کے بعد چین کے دوسرے مضبوط ترین رہنما کے طور پر ابھرے ہیں کی سربراہی میں چین دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت اور ایک سپر پاور بن کر ابھرا ہے۔ وہ مزیدلکھتے ہیں چین نے معاشی ترقی کا سفر خوش اسلوبی اور تیزی سے طے کیا ہےجس کا آغاز 1949 میں سوشلسٹ انقلاب سے ہوا تھا۔ انہوں نے چین میں ہائبرڈ سرمایہ دارانہ اور سوشلسٹ نظام متعارف کروانے میں ڈینگ شیاؤپنگ کے کردار کا بھی ذکر کیا۔ وہ موازنہ کرتے ہوئے لکھتےہیں کہ صدر ژی جن پنگ نے اس کامیابی کو حاصل کیا اور ملکی سطح پر متعدد اصلاحات پیش کیں اور بی آر آئی اور سی پیک جیسے منصوبے شروع کیے۔ مزید برآں زاہد حسین نے روشنی ڈالی ہے کہ چین کے عروج نے بین الاقوامی پلیئرز کے لئے بے شمار چیلینجز پیدا کردیئے ہیں اور اس اضافے کو تیسرا چینی انقلاب قرار دیا ہے جس سے موجودہ ورلڈ آرڈر میں تبدیلیاں رونما ہونے کا امکان ہے۔