ایم ایل-1منصوبے کی تکمیل کے بعد ریلوے 20 فیصد سے زیادہ مال بردار کاروبار کو ٹرانسپورٹ فراہم کرے گا۔
.
وزارت ریلوے کے ایک عہدیدار کے مطابق سی پیک کے تحت مین لائن (ایم ایل-ون)مںسوبے کی تکمیل کے بعد پاکستان ریلوے کو توقع ہے کہ ملک کی مال بردار صنعت کا 20 فیصد سے زیادہ نقل و حمل پر مشتمل ہو گا جس سے محکمانہ منافع حاصل ہو گا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ایم ایل-ون کو تین پیکجوں میں مکمل کیا جائے گا انہوں نے مزید کہا کہ منصوبے کا تصوراتی ڈیزائن مکمل ہو چکا ہے اور پیکج ون کے لیے قرض کی باقاعدہ درخواست چینی فریق کو بھیج دی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پشاور سے کراچی تک ٹریک 1872 کلومیٹر طویل ہوگا جس سے تقریباً 24000 روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور ٹرین کی رفتار 160 کلومیٹر فی گھنٹہ تک بڑھ جائے گی۔ اس کے علاوہ انہوں نے بتایا کہ کراچی اور پشاور کے ساتھ ساتھ ٹیکسلا اور حویلیاں کے درمیان ریلوے لائن کو دوبارہ تعمیر کیا جائے گا اور 160 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سب گریڈ کے ساتھ ایک نیا ٹریک بچھایا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پلوں کی تزئین و آرائش بھی کی جائے گی۔
پاکستان اور چین سی پیک کے دوسرے مرحلے کی سمت متعین کرنے پر متفق۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال سے پاکستان میں چین ک…