چین، عوامی جمہوریہ چین کے ساتھ ساتھ پاک-چین دوستی کی سات دہائیاں مکمل ہونے کی سالگرہ منا رہا ہے۔۔۔۔۔۔ پاکستان-چائینہ انسٹیٹیوٹ کے زیرِ اہتمام منعقدہ تقریب سے چینی سفیر برائے پاکستان کا خطاب۔
چین کشمیروں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے اور کشمیر کے مسئلہ میں یقینی طور پر پاکستان کے ساتھ صفِ اول کے دستے کے طور پر کھڑا ہوگا۔ان خیالات کا اظہار پاکستان-چائینہ انسٹیٹیوٹ کے زیرِ اہتمام ادارے کی دسویں اور عوامی جمہوریہ چین کی سترویں سالگرہ کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر چینی سفیر برائے پاکستان یاؤ جنگ کا کہنا تھا کہ چین سات دہائیوں پر محیط پاک-چین دوستی کی بھی سالگرہ منا رہا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان چین کا بہترین اور پائیدار دوست ہے اور پاکستان نے ہر موقع پر چین کی مدد کرکے بہترین دوستی کا حق نبھایا ہے۔اور 1960میں چینیوں کا یورپ کا رخ کرنے کی صورت میں لازمی طور پر کراچی میں قیام ہوتا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ پی سی آئی کے چئیرمین مشاہد حسین سید چین میں نہایت مقبول شخصیت ہیں کیونکہ پاک-سینو تعلقات کو کامیابی سے ہمکنار کرنے میں ان کا کردار بنیادی اہمیت کا حامل ہے۔اس تقریب کی میزبانی کرتے ہوئے پاکستان-چائینہ انسٹیٹیوٹ کے چئیرمین سینیٹر مشاہد حسین سید کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین محض ہمسایہ ممالک ہی نہیں بلکہ ان کے درمیان قلبی وابستگی بھی قائم ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ چینی قیادت دوراندیش اور مستقبلیت پسند سوچ کی حامل ہے اسی سبب ماضی میں عظیم لیڈر ماؤ زے تنگ نے ایک دفعہ چینی سفیر کو مخاطب کرتے ہوئے کہاتھا کہ پاکستان کو ہمیشہ اہمیت کا حامل خیال کرنا کیونکہ یہ چین کے لئے دنیا تک رسائی کا دریچہ ہے۔اس کے علاوہ انہوں نے پاکستان کو چین کے تجربات سے استفادہ کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی سپیکر قاسم شاہ سوری کا کہنا تھا کہ پاک چین دوستی کی مثالی دوستی کی دنیا میں کوئی دوسری مثال موجود نہیں. واضح رہے کہ اس تقریب میں کئی سیاسی جماعتوں کے نمائیندوں اور معتبر چینی سفارتکاروں نے شرکت کی
گورنرخیبر پختونخوا نے پاک چین مضبوط تعلقات کو علاقائی ترقی کے لیے نہایت اہمیت کا حامل قرار دیا۔
گورنرخیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے راولپنڈی چیمبر آف کامر س اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا۔ اس…