ملتان سکھر موٹروے خطے میں سماجی و اقتصادی ترقی کے لئے نہایت اہمیت کا حامل۔۔۔۔ بشکریہ
سی پیک منصوبہ کے تحت ملتان سکھر موٹروے یا موٹروے-5محض نقل و حمل میں آسانیاں پیدا کرنے والا ایک پراجیکٹ ہی نہیں بلکہ یہ سٹریٹجک حوالے سے بھی نہایت اہمیت کا حامل ہے۔392کلو میٹر پر محیط یہ چھ لائنی شاہراہ پشاور کراچی موٹروے کا حصہ ہےجس سے 6 گھنٹے کے دورانیہ پر محیط سفر صرف تین یا ساڈھے تین گھنٹے میں مکمل ہوگا۔ملتان سکھر موٹروے کو جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے سیلاب سے متاثر نہ ہونے کا حامل بنایاگیاہے۔ایم-5موٹروے کو سی پیک منصوبہ جات کی نسبت غیر مبتدل بنا دیا گیا ہےاور اس کی تکمیل میں پاکستان کی مقامی پیداواری تعمیراتی سامان کوزیرِ استعمال لایا گیا ہے۔اس موٹروے کی تکمیل کے مراحل میں9200افراد کو روزگار کے مواقع میسر آئےاور اس کے علاوہ اس موٹروے کی تکمیل کے باعث انفراسٹریکچر کی ترقی سے لوگوں کی معیارِ زندگی پر بھی مثبت اثرات اثر انداز مرتب ہونگے۔واضح رہے کہ چائینہ سٹیٹ کنسٹریکشن انجینئرنگ کارپوریشن نےاس منصوبہ کی تکمیل میں حائل رکاوٹوں کو خاطر میں لائے بغیر 3 سال کے دورانیہ میں اسےمکمل کیا ہے۔اس حوالے چینی سفیر برائے پاکستان یاؤ جنگ کا کہنا ہے کہ سی پیک منصوبہ سے باِلواسطہ یا بلاواسطہ 75000روزگار کے نئے مواقع میسر آئینگے۔جبکہ ایم-5پراجیکٹ کے چیف لی گن چھون نے حکومت پاکستان کی جانب سے سیکیورٹی انتظامات پر اطمینان کا اظہار کرنے کےعلاوہ اس پراجیکٹ کوپاکستان کے جنوبی اور شمالی حصے میں ربط سازی کا موثر ذریع بننے کے حوالے سےنہایت اہمیت کے حامل قرار دیا ہے۔وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید کا پاکستان اور چین کے مابین سٹریٹیجک تعلقات اور سی پیک منصوبہ کی اہمیت کا تذکرہ کرتے ہوئےکہنا ہے کہ ورلڈ بنک کے مطابق سی پیک منصوبہ کے سبب 2030ء تک پاکستان میں10لاکھ سے زائد روزگار کے مواقع پیدا ہونگے اور بیرونی سرمایہ کاری کے باعث پاکستان کا شمار دنیاکی اولین ابھرتی ہوئی 15معیشتوں میں ہوگا۔