سی پیک منصوبہ کا تھر کول بلاک-VI پراجیکٹ توانائی کی طلب کو پورا کرنے میں نہایت مددگار ثابت ہوگا۔۔۔وزیراعلٰی سندھ۔
چین کے 40 رکنی وفد نے چائینہ پاکستان فرینڈشپ ایسوسی ایشن کے صدر شا ژوکانگ کی سربراہی میں27 نومبر 2019ء کو وزیر اعلٰی سندھ مراد علی شاہ سے خصوصی ملاقات کی ہے۔اس موقع پر وزیراعلٰی سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ حکومتِ سندھ 027-2026ء تک پیدا ہونے بجلی کے بحران میں کمی لا کر یوریا کی پیداوار کو تحفظ دینے کے لئے منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ اس ضمن میں وضاحت کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت اس مقصد کے لئے سی پیک منصوبہ کے تحت بنائی جانے والی تھر کول بلاک-VI کے صاف کوئلے کو استعمال میں لائے گی۔اس کلین کول ٹیکنالوجی بعض طریقوں سے کوئلے کی مائع میں ہیت بدل کر ڈیزل، گیس یا فرٹیلائزر میں تبدیل کیا جاتا ہے۔ سی ایم سندھ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان 2025ء سے سالانہ 6-2 ملین ٹن یوریا کی پیداوار کے قابل ہو جائے گا۔اس طلب کو پورا کرنے کے لئے سندھ حکومت تھر کول بلاک -VI کی استعداد سے مکمل استفادہ حاصل کرے گی۔اس ملاقات میں وزیراعلٰی سندھ اور چینی سرمایہ کاروں نے زراعت، کولڈ سٹوریج کے شعبوں میں باہمی تعاون کے ذریعے سے ان شعبوں کی قدر و قیمت میں اضافہ کرنے پر اتفاقِ رائے کیا ۔یاد رہے کہ سی پیک پراجیکٹس کمیٹی نے پہلے مرحلے میں 1320 میگاواٹ بجلی کی پیداوار کے لئے تھر کول فیلڈ کے بلاک-VI کی تعمیر جبکہ دوسرے مرحلے میں کوئلے کو گیس اور یوریا میں تبدیل کرنے کی منصوبہ بندی کی ہے۔