پاکستان اور چین کے کسٹم حکام کا زرعی پیداوار کی فوری کلیئرنس کے لئے ”گرین کوریڈور” متعارف کرنے کا فیصلہ۔۔۔۔۔
جنرل کسٹمز ایڈمنسٹریشن آف چائینہ اور پاکستان کسٹمز نے ایف بی آر کے زیرِ انتظام فوری کسٹم کلیئرنس کے لئے ”گرین کوریڈور” متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق گرین کوریڈور کے تحت دونوں ملکوں کے کسٹم حکام نے زرعی پیداوار کی فوری کلئیرنس کے لئے پاکستان کے سلک روٹ ڈرائی پورٹ سوست اور چین کے تشغرغن بارڈر کےخنجراب ڈرائی پورٹ پر اس گرین کوریڈور کی بنیاد رکھی جائے گی۔ اس حوالے سے چائینیز کسٹم وفد اور پاکستان کسٹمز کے مابین ایف بی آر میں 10 اور 11 دسمبر 2019ء کو اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔ ایف بی آر کے چیئرمین شبّر زیدی نے پاکستان اور چین کے برادرانہ تعلقات کو ملک کا اثاثہ قرار دیتے ہوئے چینی وفد کا نہایت خوش دلی سے خیر مقدم کرتے ہوئے چین کی دوستی کو پاکستان کے لیے اثاثہ قرار دیا۔ اس موقع پر پاکستان کسٹمز نے اپنے اکنامک آپریشن (اے ای او) پروگرام کے تجربات کو چینی وفد کے ساتھ تبادلہ کرنے کی حامی بھری۔ واضح رہے کہ اے ای او سسٹم کے تحت شپمنٹس کی سیکیورٹی کو ترجیحی بنیادوں کے ذریعے سے سٹیک ہولڈرز کے درمیان تعاون کو فروغ دیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ دونوں فریقین نے ارمچی کسٹمز اینڈ کلکٹر آف چائینہ اور ماڈل کسٹمز کلکٹر اسلام آباد کے مابین سیاحوں کی معلومات کے تبادلے پر حامی بھر لی ہے۔
گورنرخیبر پختونخوا نے پاک چین مضبوط تعلقات کو علاقائی ترقی کے لیے نہایت اہمیت کا حامل قرار دیا۔
گورنرخیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے راولپنڈی چیمبر آف کامر س اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا۔ اس…