سی پیک منصوبہ کے حوالےسے کسی بھی طاقت کو قائل کرنے کی ہرگز کوئی ضرورت نہیں۔۔۔۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے کہا ہے کہ سی پیک منصوبہ کے حوالے سے کسی بھی طاقت کو قائل کرنے کی ہرگز کوئی ضرورت نہیں کیونکہ یہ میگا پراجیکٹ پاکستان اور چین کے دو طرفہ مضبوط تعلقات کا مظہر ہے اور اس میں کسی کو زیر کرنے کے عزائم قطعی شامل نہیں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان انسٹیٹیوٹ آف پارلیمنٹیری سروسز کے زیرِ اہتمام ”علاقائی تعلقات کی مضبوطی میں پارلیمنٹ کے کردار” کے موضوع پر منعقدہ سمینار سے خطاب کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ 70بلین ڈالر کی لاگت کا حامل سی پیک منصوبے کو چین کی جانب سے موافق شرح سود پر فراہم کیے گئے قرضوں کی مدد سے آگے بڑھایا جا رہا ہے اور پاکستان خزانے سے متعلق مسائل کو ازخود حل کرے گا۔ اس موقع پر قومی اسمبلی کے سپیکر اسد قیصر نے کہا کہ پاکستان اپنے ہمسایہ ممالک کو بھی مدد فراہم کرنے کا عزم رکھتا ہے تاکہ وہ بھی سی پیک کے ثمرات سے بھرپور استفادہ حاصل کر سکیں۔ اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چینی سفیر برائے پاکستان یاؤ جنگ نے کہا کہ سی پیک منصوبے ایک سرمایہ کاری ہے جسے قرضوں سے مشروط کرنا درست نہیں۔اس ڈائلاگ سے خطاب کرتے ہوئے سینٹ کی خصوصی کمیٹی برائے امور خارجہ اور پاکستان-چائینہ انسٹیٹیوٹ کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید کا کہنا تھا کہ سی پیک منصوبے کا دوسرا مرحلہ چینی صنعتوں کی پاکستان منتقلی سے مربوط ہے۔ اسی طرح چین نے پاکستان کے صوبوں بلوچستان، خیبر پختونخواہ اور سندھ کے کچھ علاقوں میں سماجی-اقتصادی ترقی کے لئے 1بلین ڈالر کے خصوصی گرانٹ کا اجراء کیا ہے۔