بیلٹ اینڈ روڑ انشی ایٹیو کی سرمایہ کاری سے شریکِ رکن ممالک میں سرمایہ ،ٹیکنالوجی اور صنعتوں کے فروغ میں مدد ملی ہے۔ڈپٹی سیکریٹری جنرل،این ڈی آر سی۔
چین کی نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن(این ڈی آر سی)کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل سُو وے نے گیارہویں چائینہ اوورسیز انویسٹمنٹ فیئر(سی او آئی فیئر)کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ چینی سرمایہ کاری کے سبب شریکِ رکن ممالک کے سرمائے اور ٹیکنالوجی کے حصول میں اضافہ اور صنعتوں کو فروغ ملا جس کی بدولت مقامی افراد کے لئے روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں مدد ملی ہے جس کے سبب بلا خوف و تردد کہا جا سکتا ہے کہ چین نے سرمایہ کاری کے ذریعے سے مختلف ممالک کی تعمیر وترقی میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ چین کی وزارت تجارت کے جنوری تا اکتوبر 2019 کے اعداد و شمار کے مطابق چین نے 56 ممالک میں نان فنانشل آؤٹ بانڈ ڈائریکٹ انویسٹمنٹ میں 46۔11 ارب ڈالر کی انوسمینٹ کی ہے۔ چین کی سرمایہ کاری سے استفادہ حاصل کرنے والے ممالک میں پاکستان کے علاوہ انڈونیشیا، ملیشیاء، متحدہ عرب امارات، سنگاپور اور تھائی لینڈ جیسے ممالک شامل ہیں۔اس کے علاوہ چین نے کئی بین الاقومی ادارے جن میں ورلڈ بنک، آئی ایم ایف،ایشین ڈویلپمنٹ بنک کے ساتھ ٹریننگز اور مختلف شعبوں میں معاونت فراہم کرنے کے حوالے سے معاہدے کیے ہیں جبکہ چین نے مختلف ملکوں کے عوام کے ساتھ ہم آہنگی کے لئے ثقافتی تبادلوں کے سکالر شپ پروگرامات بھی متعارف کیے ہیں۔ چائینہ اووسیز ڈویلپمنٹ ایسوسی ایشن نے چین کے نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمشن کی زیرِ نگرانی میں گیارہویں چائینہ اوورسیز انویسٹمنٹ فیئر کا انعقاد کیا جس کو ” بیلٹ اینڈ روڑ کی تعمیر و ترقی اور خوشحالی میں باہمی تعاون کی ضروت ” کے موضوع کے تحت منعقد کیا گیا تھا۔ اس نمائش میں 110 ممالک اور مختلف خطوں کے 2800ممبران نے شرکت کی۔