حکومت نجی شعبے کے اپنے مال برادر ٹرین چلانے کے حوالے سے فری ٹریک پالیسی متعارف کرائے گی۔۔۔۔
وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ ایم ایل -1پراجیکٹ کی کام کی پیش رفت کا آغاز مارچ2020ءسے کیا جائے گا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کی نئی فری ٹریک پالیسی (ایف ٹی پی)سے نجی شعبے کو نجی ٹرینز چلانے کی سہولت میسر آئے گی۔اس پالیسی میں کمپنیاں پاکستان ریلوے کو صرف ٹریک کے کرایوں کی پابند ہوں گیئں، جبکہ وہ ویگنز، انجنز اور تیل کا انتظام خود کریں گیئں۔ اس کے علاوہ فری ٹریک پالیسی سے نجی کمپنیاں اپنے مال بردار ٹرینیں بھی چلا سکیں گی جس سے ریلوے ایک منافع بخش ادارہ بن جائے گا۔وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے چینی وزیر اعظم اور وزیر ٹرانسپورٹ کو ایم ایل-1پراجیکٹ کی سنگِ بنیاد رکھنے کی تقریب میں شرکت کی دعوت بھی دی ہے۔ایم ایل-1پراجیکٹ سے کراچی-لاہور- پشاور کے درمیان 1800 کلو میٹر ریلوے ٹریک بچھایا جائے گا۔اس ضمن میں وزیر ریلوے کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے پی سی -1 کو ایگزیکٹیو کمیٹی آف نیشنل اکنامک کونسل کی منظوری کے بعد وزارت منصوبہ بندی ترقی کو پیش کیا جائے گا جس کے بعد ٹینڈر کیا جائے گا۔انکا مزید کہنا ہے کہ سات ٹرین سٹیشنوں کو وسعت دی گئی ہے اور چینی کمپنیاں ریلوے ٹریکس سے ملحقہ زمینوں پر پبلک -پرائیوٹ پارٹنر شپ کے تحت کمرشل پلازوں اور شاپنگ مالز بنانے پر خواہشمندی کا اظہار کر رہی ہیں۔