حکومت پاکستان کی جانب سے خصوصی اقتصادی علاقوں کی بجلی کی فراہمی کے لئے 8۔2ارب روپے مختص۔۔۔۔
وزیراعظم پاکستان عمران خان نے آج ملک بھر کے خصوصی اقتصادی علاقوں میں اٹھائے گئے اقدامات کا جائزہ لینے کے لئے منعقدہ وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کی ہے۔اس اجلاس میں انہوں نے اراضی کی فراہمی میں درپیش مشکلات حل کرنے کے علاوہ روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور معیشت کو استحکام بخشنے کے لئے اقدامات اٹھانے کی ہدایات جاری کیں۔انہوں نے کابینہ کو چین کی صنعتوں کی منتقلی اور ٹیکنالوجی ٹرانسفر کے ذریعے سے پاکستان کو دور جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے لئے اقدامات اٹھانے کے احکامات بھی جاری کیے ہیں۔اس موقع پر ان کا مزیدکہنا تھا کہ حکومت کو سرمایہ کاروں اور تاجروں کو خصوصی اقتصادی علاقوں میں سرمایہ کاری کی صورت میں حاصل ہونے والے فوائد سے متعلق آگہی دینے کے لئے جامع حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے۔اس اجلاس میں کابینہ کو سال 2019 – 2020 کے مالی سال میں خصوصی اقتصادی علاقوں کی بنیادی ضروریات خصوصاََ بن قاسم،دھابیجی،رکشئی اور حطار کے سپیشل اکنامک زونز میں بجلی کی فراہمی کے لئے8۔2ارب روپے مختص کرنے کے علاوہ اس ضمن میں پی سی -1کو داخلِ دفتر کرنے کے اقدام کےحوالے سے آگاہ کیا گیا۔اسی طرح گیس کی 689میلن کیوبک فٹ روزانہ کی مجموعی گنجائش میں سے 110 ملین کیوبک فٹ روزانہ گیس کو سپیشل اکنامک زونز کو فراہم کرنے کے لئے 3.75 ارب کی لاگت سے 2023 تک یقینی بنانے کے حوالے سے بھی اجلاس میں اظہار خیال کیا گیا۔ جبکہ وفاقی کابینہ نے خصوصی اقتصادی علاقوں کے قوانین میں ترامیم کے ذریعے سے تجارت کے فروغ کے لئے بیرون ممالک میں مقیم پاکستانی تاجروں کو مکمل ملکیت دینے کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔