خیبر پختونخواہ سی پیک منصوبہ میں خصوصی حیثیت کے ثمرات سے مستفید ہو رہا ہے۔ پہلے سپشل اکنامک زون کی تکمیل جلد مکمل ہوگی۔۔۔ ”شاہراہ ریشم کے دیرینہ دوست”سیمینار میں مقررین کا خطاب۔۔۔
بیلٹ اینڈ روڈ انشی ایٹیو (بی آر آئی) سے جڑے چائینہ-پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ کی مدد سے خیبر پختونخواہ ترقی و خوشحالی کی ایک نئی جہت سے بہرہ ور ہوگا جبکہ اس میگا پراجیکٹ کے ثمرات کے سبب کے پی کے میں نہ صرف معاشی ترقی ہوگی بلکہ پیداوار میں بھی نہایت اضافہ ہوگا۔ان خیالات کا اظہار جامعہ پشاور میں ”شاہراہ ریشم کے دیرینہ دوست” کے موضوع پر منعقدہ سیمینار میں مقررین نے تبادلہ خیال کرتے ہوئے کیا۔اس سیمینار میں گورنر کے پی کے شاہ فرمان نے ”شاہراہ ریشم کے دیرینہ دوست اور سی پیک” تقریب کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک منصوبہ خطے کے ساتھ پورے براعظم میں رابطہ سازی کے فروغ کے لئے نہایت اہمیت کا حامل ہے چونکہ اس سے خطے کے مختلف ممالک میں رابطہ سازی کے عمل کے فروغ کےعلاوہ سماجی و اقتصادی فوائد حاصل ہونگے۔اس سیمینار میں چینی سفیر برائے پاکستان یاؤ جنگ،صوبائی سینئر وزیر محمد عاطف خان اورچئیرمین پارلیمانی کمیٹی برائے سی پیک شیر علی ارباب کے علاوہ خیبر پختونخواہ کے طلباء و نوجوانوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔پاکستان چائینہ انسٹیٹیوٹ کے بانی و چئیر مین سینیٹر مشاہد حسین سید نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک کے سبب 10000میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل ہو چکی ہے جبکہ نہایت اہمیت کے حامل کچھ پراجیکٹس خیبر پختونخواہ میں زیرِ تکمیل ہیں۔جن میں رکشئی سپیشل اکنامک زون، سکی کناری ہائیڈل پاور پراجیکٹ اور حویلیاں-تھاکوٹ ہائے وے سر فہرست ہیں۔اس سیمینار میں پاکستان چائینہ انسٹیوٹ کی جانب سے انعقاد کردہ کُل خیبر پختونخواہ مقابلہ مضمون نویسی کے فاتحین کو انعامات سے بھی نوازا گیا۔