سی پیک منصوبہ کے مستقبلِ قریب کے تمام پراجیکٹس کے لئے تھر کول ماڈل نمونہ عمل۔۔۔۔سینیٹر مشاہد حسین سید۔۔
پارلیمنٹ کے کئی ماہرینِ پارلیمانی امور نے سینیٹر مشاہد حسین سید کی سربراہی میں تجویز دی ہے کہ چائینہ-پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ کے مستقبلِ قریب کے تمام پراجیکٹس کے لئے تھر کول ماڈل قابل ِ تقلید پراجیکٹ ہے چونکہ اس میں پبلک-پرائیوٹ شراکتی مہمات کو فروغ دیا گیاہے۔ پاکستان-چائینہ انسٹیٹیوٹ کے چئیرمین سینیٹر مشاہد حسین سید کا پارلیمینٹیرین کے ہمراہ تھر کول بلاک ٹو کے دورے کے دوران مزید کہنا تھا کہ سی پیک منصوبہ کے مستقبل میں ممکنہ پراجیکٹس کے لئے تھر کول پراجیکٹ کی حکمت عملی نمونہ عمل ہے کیونکہ اس میں پبلک-پرائیوٹ پارٹنر شپ کو ملحوظِ نظر رکھا گیا ہے۔اس موقع پروفد کے ارکان کو اینگرو انرجی لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر احسن ظفر سید اور سندھ اینگرو کول مائننگ۔اینڈ تھر فاؤنڈیشن کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر سید ابو الفضل رضوی نے کان کنی کے حوالے سے خصوصی بریفنگ دی جن کے مطابق تھرپارکر میں مائننگ 180میٹر تک پہنچ چکی ہے۔خیال رہے کہ اس وقت کان میں پیداوار کی استعداد 12000 ٹن روزانہ کی بنیاد پر ہے جبکہ پاور پلانٹ 660 میگاواٹ بجلی پیدا کر رہی ہے۔اس موقع پر سینیٹر کریشن کولہی نے کہا کہ تھر کی تعمیر و ترقی سے متعلق ماڈل سے نہ صرف پورا ملک ترقی کی نئی جہت سے روشناس ہوگا بلکہ تھر کی مقامی آبادی بھی اس سے استفادہ حاصل کرے گی۔